لاہور میں چند روز قبل شوہر کے ہاتھوں ماری گئی نوبیاہتا دلہن حرا کی میڈيکل رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں کہا گيا ہے کہ حراکی موت چہرےپردباؤکےباعث دم گھٹنےسےہوئی ، سانس بندہونے سے منہ اور ناک سے خون بھی نکلا۔
حرا کے چہرے پر دباورہنےسےاس کادماغی حصہ بھی متاثرہوا ، پولیس کی حراست میں موجود حرا کا شوہر پہلے ہی اعتراف جرم کر چکا ہے۔
لاہور میں تین دن کی دلہن کے ہاتھوں سے ابھی مہندی نہیں اتری تھی کہ والدین کو اپنی لاڈلی کو قبر میں اتارنا پڑ گیا اور نئے نویلے سسرال میں حرا کی اچانک موت نے شک وشبہے کو تو جنم دینا ہی تھا ، پولیس حرا کے شوہر کو اسی وقت گرفتار کرچکی تھی جس نے گلا دباکر مارنے کااعتراف جرم بھی کرلیا۔ آج حرا کی موت پر حتمی میڈيکل رپورٹ بھی سامنے آگئی ، جس میں بتایاگیا ہے کہ حرا کی موت چہرے پردباؤ کے باعث سانس گھٹنے سے ہوئی تھی۔ پولیس کی حراست میں حرا کے شوہر نے اعتراف کرلیا تھاکہ شادی کی چوتھی رات جب حرا سورہی تھی وہ اس کے منہ پر تکیہ رکھ کر اوپر بیٹھ گیا تھا اور 20 منٹ تک اسی طرح بیٹھا رہا ، نیند میں ڈوبی حرا کو معلوم تک نہ ہوسکا کہ اس کی جان لینے والا اس کا اپناشوہرتھا۔ حرا کا شوہر عمر پولیس کی حراست میں ہے تاہم پولیس نے ابھی تک ریمانڈ کے لیے کسی عدالت میں اسے پیش نہیں کیا۔