لاہور کے ایک نجی اسپتال میں دل کے ٹیسٹ کے لیے لایا گیا، 20 سالہ نوجوان ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث چل بسا ،ورثاء نے الزام عائد کیا کہ ان کے مریض کی موت غلط انجکشن لگانے سے ہوئی ، پولیس نے ڈاکٹر کو حراست میں لے لیا ۔
مبینہ غلط علاج سے جاں بحق ہونے والا گوجرانوالہ کا عبدالرحمان 2بہنوں کا اکلوتا بھائی اور بیوہ ماں کا واحد سہارا تھا،ورثاء کے مطابق عبدالرحمان کودل کی تکلیف پر لاہور کے نجی اسپتال لایا گیا ،وہ خود چل کر اسپتال کے اندر گیا اورسیلفیاں لیتا رہا۔
واحد سہارا چھن جانے پر بیوہ ماں غم سے نڈھال ہے، والدہ نے الزام عائد کیا کہ عبدالرحمان غلط انجکشن لگانے سے2 گھنٹے بعد چل بسا ،مگر ڈاکٹروں نے موت کو چھپائے رکھا ۔
ورثاء کا کہنا تھا کہ عبدالرحمان کی موت کے باوجود ڈاکٹر ادویات منگواتے رہے،دیکھنےکے اصرار پررات 3بجے بتایاکہ وہ مرچکا ہے۔
جوان بیٹے کی موت پر ماں ،نانی اور دیگر رشتے دار غم سے نڈھال ہوگئے۔پولیس نے ڈاکٹر سلیمان کو حراست میں لے لیا جس کے بعد ورثاء لاش لے کر گوجرانوالہ چلے گئے ،پولیس اور ڈاکٹر سے مؤقف لینا چاہا تو انہوں نے آن کیمرہ بات کرنے سے انکارکر دیا ۔