لاہور ( ویب ڈیسک )لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو سابق سفیر علی جہانگیر صدیقی کیخلاف کارروائی سے روک دیااور سابق سفیر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے نیب سے 24 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق سفیرعلی جہانگیرصدیقی کی نیب انکوائری کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو سابق سفیر علی جہانگیر صدیقی کیخلاف کارروائی سے روک دیااور سابق سفیر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے نیب سے 24 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق سفیرعلی جہانگیرصدیقی کی نیب انکوائری کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے 2رکنی بنچ نے سماعت کی،عدالت نے نیب کو علی جہانگیرکیخلاف کارروائی سے روک دیا ۔عدالت نے علی جہانگیرصدیقی کونیب لاہورمیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیدیا اورنیب سے 24اپریل تک جواب طلب کرلیا۔ دوسری جانب لاہورہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواستوں پر وزیراعلیٰ پنجاب،وزیرقانون، چیف سیکریٹری اورسیکریٹری قانون کوسمن جاری کردیئے اور 3 بجے سہہ پہر طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق لاہو رہائیکورٹ میںفل بنچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیخلاف توہین عدالت کی سماعت کی،ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے حامد خان بطور وکیل پیش ہوئے،عدالت نے کہاکہ آپ جواب نہیں دیتے تووزیرقانون اوردیگرکوطلب کرلیتے ہیں،حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی رائے سے پہلے تفصیلی دلائل سنے جاتے ہیں،جسٹس شہزاد احمد نے کہا کہ 2ہفتے ہوگئے،توہین عدالت کے نوٹسزکاجواب نہیں دیاگیا، بطورسینئروکیل آپ کوعزت دی،باربھی بنچ کوعزت دے،ہم ججزبارزکوعزت دیتے ہیں۔عدالت نے کہا کہ ایسی زبان چیف سیکرٹری استعمال کرتا توحشردیکھتے،نرم رویہ اختیارکیاتاکہ معاملہ آگے نہ بڑھے،حامد خان نے کہا کہ عدالت کے شوکاز نوٹس کاجواب قانون کے مطابق دیناہے،عدالت نے کہا کہ صوبے کے سب سے بڑے لاافسرملزم کی طرح کھڑے ہیں،ان کوتوقانونی کی حکمرانی کی بات کرنی چاہئے،فل بنچ نے کہا کہ عدالت نے صرف نوٹس دیاہے،شوکازنوٹس نہیں کئے۔