لاہور: لاہورہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے بر اعتراض کردیا۔
لاہورہائی کورٹ کے فاضل جج مسٹر جسٹس ماموں الرشید نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے کسی وفاقی کابینہ افسرکے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ سماعت کے دوران درخواست گزاراظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نے ریلی کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کی تضحیک کی، نواز شریف کی تقاریر آئین کیخلاف کھلی بغاوت ہے، آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے رٹ درخواست کے قابل سماعت ہونے بر اعتراض کرتے ہوئے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ رٹ درخواست کیسے قابل سماعت ہے۔ کیا ایسے بیانات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل دیں، جس پراظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ میاں نوازشریف اب وزیراعظم اور پارٹی سربراہ نہیں رہے، میں نے پیمرا اور وزارت اطلاعات کو متعدد بار لکھا مگر شنوائی نہیں ہوئی، میں آئین پرعمل درآمد کرانے کے لئے عدالت آیا، مجھے رٹ درخواست میں ترامیم کی اجازت دی جائے۔ لاہورہائی کورٹ نے درخواست گزار کورٹ درخواست میں ترامیم کی اجازت دیتے ہوئے سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔