تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
اَبھی پنجاب میں آئے پیٹرول بحران ہی سے جان نہیں چھوٹی تھی کہ اَب یہ بحران گھومتا ہوا کراچی اور پشاور بھی چلاگیاہے اَب دیکھتے جایئے کہ اگلے دِنوں تک یہ بحران کِدھر کِدھرجاتاہے،اور اِس بحران پرہماری ن لیگ کی حکومت کے جھوٹے اور لاپرواہ وزراء وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وزارت پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کس ڈھٹائی سے اپنی ذمہ داریوں سے کس کس طرح سے بری الذمہ ہوتے ہیں ، یعنی یہ کہ سب ایک سے بڑھ کر ایک ہیں جھوٹ بولنے اور اپنی ذمہ داریوں سے دامن بچاکر بچ نکلنے کے ماسٹر ہیں،آج اتناکچھ ہونے کے باوجود بھی وزیراعظم نوازشریف مسلسل قوم کو بے وقوف بنارہے ہیں اور اپنے چہتے وزراء کو بجائے فی الفورسزائیں دینے کے بار بار یہی کہہ رہے ہیں کہ ” بحران نااہلی کا ثبوت ہے ، ذمہ دار سزاکے لئے تیاررہیں” آج ایک بارپھر وزیراعظم نے ذمہ داروں کے تعین کے لئے کمیٹی بنادی ہے جس کا کام یہ ہوگاکہ وہ پیٹرول بحران کے اصل ذمہ داروں وزیرخزانہ اور وزیرپیڑولیم کو بچائے گی اور پھر کسی سرکاری ادارے کے افسران پر پیٹرول بحران کی ذمہ داری ڈال کر اپنی ڈیوٹی پوری کردے گی اوریہ ایساکرنے پر وزیراعظم نوازشریف سے دادِ تحسین پائے گی اور اپنا ایساویسا کام کرکے چلتی بنے گی…پھر وہی وزیرخزانہ اور وزیرپیٹرولیم ہوں گے اور عوام کے سامنے پھر کوئی نیابحران ہوگا۔ بہرحال …..!یہ تو ہمیشہ ہی سے ن لیگ کی حکومت کا وطیرہ رہاہے کہ اِس نے عوام کو تنگ وپریشان کرنے کے لئے کبھی آٹابحران تو کبھی کسی کا بحران پیداکیاہے اور اَب اِسی عوامی خدمت کا سب سے زیادہ دعویٰ کرنے والی نوازشریف حکومت نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت انتہائی نچلی ترین سطح پرآجانے کے ساتھ ہی مُلک میں پیٹرول بحران پیداکردیاہے تاکہ یکم فروری سے پیٹرولیم مصنوعات میں 5سے11روپے تک فی لیٹرہونے والی کمی کو روکاجائے اور موجودہ پیٹرول بحران سے پریشان عوام کو یہ کہنے پر مجبورکردیاجائے کہ اَب حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہ کرنے بلکہ ہمیں پیٹرول بلاتعطل جاری رکھے اگر پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزیدکمی کی گئی تو کہیں ایسانہ ہوکہ وزیراعظم نوازشریف کے سمدھی وزیرخزانہ اسحاق ڈاراور چہتے و چاپلوس وزیرپیٹرولیم شاہد خاقان عباسی یہ نہ کہہ دیں کہ عوام کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے لہذا اَب مُلک میں پیٹرول کا نہ ختم ہونے والابحران شروع ہوگیاہے سو ہم پیٹرول بحران پہ شرمندہ ہیں مگر کیا کریں کہ ہم مُلک سے پیٹرول بحران ختم نہیں کرسکتے ہیں۔
آج ن لیگ کی حکومت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت منافع بخش قومی اداروں کی کارکردگی کو متاثرکررہی ہے تاکہ اِن اداروں کی نج کاری کے لئے راہ ہموار کی جاسکے اور پھر اِنہیں اپنے من پسندافراد کو کوڑیوں کے دام فروخت کردے اور پھر جس طرح چاہئے حکومت اور اِس کے نوازے ہوئے افراد قوم کو چلائیں اور قومی خزانے کوجس طرح سے چاہیں لوٹیں اور مزے کریں۔ آج مُلک میں آئے پیٹرول بحران سے بھی ایسالگتاہے کہ جیسے ن لیگ کی حکومت کے چہیتے وزراء نے پی ایس او کی کارکردگی پرسوالیہ نشان لگانے کے لئے پیٹرول بحران پیداکیا ہے تاکہ اِس ادارے کا ستیاناس کردیاجائے اور پھر اِس ادارے کو مُلک کے دیگر منافع اداروں کی طرح نجی تحویل میں دے دیاجائے اور اپنے کاروباری حلقے کو وسعت دی جائے جیساکہ یہی نواز لیگ کی حکومت اپنے پچھلے دورِحکومت میں کرتی آئی ہے یہ جب بھی اقتدارمیں آئی ہے اِس نے قومی اداروں کا کسی نہ کسی طرح ستیاناس کیا ہے اور پھر اپنی پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت قومی اداروں کو من پسندافراد کو کوڑیوں کے دام بیچ دیاہے آج ا یساہی ” پی ایس او ” کے ساتھ بھی کیا جائے گااور مُلک میں آئے موجودہ پیٹرول بحران کو جواز بناکر عنقریب پی ایس او کو بھی نجی تحویل کے حوالے کردیاجائے گا،آج جس کے لئے ن لیگ کی حکومت نے اپنا ہوم ورک تیارکررکھاہے۔
چونکہ اِن دِنوں ساراپاکستان ہی بجلی اور گیس کے بحرانوں کے بعد اَب پیٹرول بحران سے بھی دوچارہوچکاہے اور حکومتی نااہلی کے باعث وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پیٹرول بحران میں خطرناک حدتک شدت آتی جارہی ہے، آج یہ نوبت کیوں اور کیسے آئی ہے…؟؟یقینایہ ایک الگ تشویشناک نقطہ ہے جبکہ آج یہ سوال ہر خاص و عام کی زبان پہ ہے کہ مُلک میں پیٹرول کا بحران سنگین کیوں ہواہے…؟؟ حالانکہ عوام کے پوچھے گئے اِس سوال کا جواب دیئے بغیر اور اِس معاملے کے درپردہ حقائق کو جانے بغیر ہی وزیراعظم نوزاشریف نے اپنے وزرا ء میں سب سے بڑے چاپلوس یعنی کہ وفاقی وزیرپیٹرولیم وقدرتی وسائل (معاف کیجئے گا…!!اِس وزارت کو خاقانِ اعظم کے ظالمانہ طرز سے چلانے والے)مسٹرشاہدخاقان عباسی کی نااہلی پر پرد ہ ڈالنے کے خاطر تُرنت اپنا ساراغصہ سیکرٹری پیٹرولیم سمیت 4اعلیٰ افسراںکو معطل کرکے اُتاردیااور اپنے سب بڑے چاپلوس پسند وزیرپیٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کو بچالیاہے ، اور ویسے بھی وزیراعظم صاحب …!!آپ خود بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ پیٹرول بحران پر عوام نے جتنی ذہنی اور جسمانی اذیتیں برداشت کی ہیں اِن پر حکومت کو سُبکی ہوئی ہے تو پھر یہ تو آپ کا اِنصاف نہ ہوا…؟؟وزیراعظم صاحب..! آپ وزارت خزانہ اور پیٹرولیم کو بچالیں بلکہ آپ کااِنصاف تو تب ہوگاجب آپ پیٹرول بحران کے اصل ذمہ دار وفاقی وزیر خزانہ اور اپنے سمدھی مسٹر اسحاق ڈار (اسحاق ڈالر)اوروزیرپیٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی سے بھی استعفیٰ لیں اور اِن پہ نااہلی کی ایسی پکی مہر لگائیںکہ اِنہیں بھی چھٹی کا دودھ یادآجائے تو عوام کو سُکھ ملے گا یوں وزیرکو بچاکر بچارے سیکرٹری پیٹرولیم سمیت 4اعلیٰ افسراں کو معطل کرنے سے عوام کو پیٹرول بحران سے نجات نہیں ملے گی جناب وزیراعظم نوازشریف صاحب…!! اگر اگلی دفعہ پھر پیٹرولیم مصنوعا ت کی قیمتیں کم ہوئیں اور پھر یہی وزراء حکومت میں رہے…. اور پھر پیٹرول بحران سنگین ہواتو کیا آپ پھر کسی نئے سیکرٹری پیٹرولیم سمیت مزیداعلیٰ افسران کو معطل کریں گے…؟؟ اور اپنے چہیتے وزراء کو بچالیں گے…؟؟ذراسوچئے وزیراعظم نوازشریف صاحب…!!آپ یوں آخرکب تک قوم کو بے وقوف بناتے رہیں گے….؟؟
اِس حقیقت سے کسی کو بھی انکار نہیں ہے کہ پیٹرول کا بحران وزارت اور محکمے کی صریحاََ انتہائی ناقص کارکردگی اور خواب خرگوش میں پڑی رہنے والی حکمتِ عملی کے باعث ہواہے،اگروزارتِ قابل اور دوراندیش ہوتی تو یقینا محکمے بھی اپنی آنکھیں کھلی رکھتے …چونکہ آج یہ واضح ہوچکا ہے کہ جب وزارت ہی نااہل ہے تو پھر بھلا محکمے ہی کیا کرتے ….؟؟ایساتو ہوناہی تھا..آج جیساہوگیاہے۔ آج جس پیٹرول کرائسسزسے مُلک دوچار ہواہے اِس میں یقینا وزیرخزانہ اسحاق ڈار (اسحاق ڈالر) بھی اُتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے کے وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی ہیں،ایک طرف وزیراعظم کے سمدھی وزیرخزانہ ہیں تو دوسری طرف وزیراعظم کے سب سے بڑے چاپلوس وفاقی وزیرشاہد خاقان عباسی ہیںجب ایسے لوگ وزیراعظم نوازشریف کی حکومت کا حصہ رہیں گے تو قوم خاطر جمع رکھے کہ مُلک میں پیٹرول کا بحران وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزیدسنگین تر ہوتاجائے گا،اور عنقریب سارا مُلک ہی اِس بحران کا شکار ہوجائے گا،اگرآج وزیراعظم نوازشریف مُلک و قوم کے ساتھ مخلص ہیں اور یہ واقعی مُلک کو انرجی بحرانوں اور موجودہ پیٹرول بحران کو بڑھنے سے بچاناچاہتے ہیں تو وزیراعظم نوازشریف…!!کو اسحاق ڈالر جیسے وزراء کی رشتے داریوں اور چاپلوس و خوشامدپسند شاہدخاقان عباسی جیسے وزراء سے وزارتیں اور عہدے واپس لینے ہوں گے جب تک وزیراعظم نوازشریف ایسانہیں کریں گے…نہ وزیراعظم نوازشریف کی حکومت میں استحکام آسکے گا…اور نہ ہی مُلک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوپائے گا…؟؟ آج مُلک میں آئے پیٹرول بحران پر وزیراعظم نوازشریف وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل مسٹرشاہدخاقان عباسی کی اہلیت اور قابلیت کا اندازہ اِن کی اِ س بات سے لگاسکتے ہیں کہ یہ اپنی وزارت کے اعتبار سے کتنے اہل ہیں ،وزیراعظم نوازشریف…!! دیکھیں کہ جب مُلک میں پیٹرول بحران بڑھا تو اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سُوجھی اور وزیرپیٹرول و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بڑی معصومیت سے یہ کہاکہ” پیٹرول کی مانگ میں اچانک بے تحاشااضافہ ہواہے جس کی مُلکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے ،یوں مُلک میں پیٹرول بحران کا جنم لینا لازمی امر ٹھیرا…” آج قوم یہ بات اچھی طرح سمجھتی ہے کہ اِس طرح یہ کہہ کر شاہدخاقان عباسی اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکیں گے کہ وہ یہ کہہ دیں کہ اچانک طلب بڑھ گئی جس کی وجہ سے پیٹرول بحران نے سراُٹھالیاہے، تومسٹر…. اِس سے کام نہیں چلے گا آج قوم ایسے نااہل اور سوئے ہوئے وزیرکو ایک لمحہ بھی وزراتِ پیٹرول و قدرتی وسائل کی حیثیت سے دیکھنا بھی نہیں چاہتی ہے جس نے سی این جی کے بعد پیٹرول کے حصول کے لئے بھی کئی کئی کلومیٹرز لمبی قطاریں لگوادیں ہیں اور قوم ایک ہفتے سے اپنا سب کچھ چھوڑچھاڑ کر اِس برف جیسی سردی میں پیٹرول کے لئے دربدرکی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔
جبکہ یہی وزیرموصوف قوم پراپنی اِس ستم پردوسری طرف میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنا سینہ پھولاکر بڑے فخریہ انداز سے یہ کہتے ہیںکہ”پیٹرول بحران میں میری نااہلی یا کرپشن کوئی بھی ثابت کردے تو اِسی روزگھرچلاجاؤں گا”شاہد خاقان عباسی کے کیا کہنے جی …!یہ اپنی نااہلی پر بھی انتہائی نااہلی سے پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے ڈھٹائی سے مزیدکہتے ہیں کہ”پیٹرول کے بحران کی وہ ایک وضاحت کررہے ہیں پھر بھی میری نااہلی لاپرواہی غفلت کوئی اپنایا پرایا ثابت کرد ے تو وہ اپناعہدہ رضاکارانہ طور پر چھوڑ دیں گے” ۔ اِس پر راقم الحرف یہ عرض کرناچاہے گا کہ واہ …واہ…!! وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل مسٹرشاہدخاقان عباسی قوم کو پیٹرول بحران سے دوچارکرکے بھی معصومیت اور نادانی سے یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر اِن کی نااہلی ، لاپرواہی یا غفلت کوئی اپنایا پرایاثابت کردے تو وہ خود وزارت چھوڑدیںگے” ارے جنابِ عالیٰ …!!کیا ابھی یہ ثابت کرنے کی کوئی ضرورت ہے کہ اِس پیٹرول بحران کے آپ ذمہ دارنہیں ہیں..؟؟ جناب شاہدخاقان عباسی صاحب…!! اَب تو کم ازکم …آپ ٹا ل مٹول …یا وزیراعظم نوازشریف سے چاپلوسی والا لب ولہجہ تونہ اپنائیں …!!بلکہ اپنی عزت بچائیں اور خود ہی اپنا عہدہ چھوڑجائیں …تو اِسی میں ہی بھلائی ہے…ورنہ پیٹرول اور دیگر بحرانوں میں جکڑی قوم کا ساراغصہ … اَب تک آپ کے بچے بچائے دامن کو تارتارکرنے میں ایک لمحہ بھی نہیں لگائے گا…!!اور ویسے بھی ابھی مُلک میں آئے پیٹرول بحران کے خاتمے میں مزید آٹھ سے دس روز لگیں گے ، کیوں کہ 24جنوری کو بحری جہاز کراچی کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوگاسوچیں جب تک توکہیں قوم واقعی ایسانہ کردے جو اَب تک نہیں کرسکی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف آپ کو کہتے ہیں کہ آ پ مُلک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے دن رات محنت کررہے ہیں مگر یہ کیا …؟؟کہ آپ کی حکومت میں شامل آپ ہی کے کچھ نااہل رشتے دار اور خوشامدی وچاپلوس وزراء ہی آپ کی حکومت کو طرح طرح کے بحرانوں میں جکڑکرناکام بنانے پہ تلے ہوئے ہیں اَب وزیراعظم نوازشریف صاحب..!!آج یہ بات تو حکومت کو معلوم ہونی چاہئے تھی کہ جب عوام کی طلب بڑھے گی تو پیٹرول کا انتظام بھی کیاجاناضروری تھامگر وزراتِ پیٹرولیم اور محکموں نے کوئی توجہ نہ دی،وفاقی وزیرپیٹرولیم وقدرتی وسائل کا معصومیت سے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے یہ کہہ کر کاندھ بچاناکہ عوام کی جانب سے پیٹرول کی طلب بڑھی ہے جس سے مُلک میں پیٹرول بحران پیداہوا ہے وزیراموصوف کا یہ انتہائی ناقص اور فرسودہ موقف ہے اِن کی جانب سے ایساموقف آناہی اِن کی کھلی ناہلی کا ثبوت ہے نہ صرف اِن کی بلکہ خودحکومت کی بھی نااہلی اور ناکامی کا منہ بولتاثبوت ہے کہ اِس نے ایسے وزیررکھے ہوئے ہیں جنہوں نے حکومت کو ناکامیوں سے دوچارکرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔
وزیراعظم نوازشریف صاحب …!!آج وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی کی وجہ سے مُلک میں آئے پیٹرول بحران پر ہی تو وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان اور وفاقی وزیرریلوے سعدرفیق نے بھی پیٹرول بحران کو حکومتی نااہلی قراردیاہے اور کہاہے کہ پیٹرول بحران حکومت کی صریحاََ نااہلی ہے اوربحران کی ذمہ دار حکومت ہے،اُنہوں نے کھلے دل سے یہ تسلیم کیا ہے کہ پیٹرول بحران نہیں ہوناچاہئے تھا، سڑکوں پر لوگوں کی قطاریں دیکھ کرمجھے شرمندگی ہوئی ہے،پہلے گیس کی لائنیں لگتی تھیںاور اَب حکومتی ناہلی کے باعث قوم کو پیٹرول کے حصول کے لئے بھی قطاریں لگانی پڑرہی ہیں چوہدری نثارنے کہاکہ اگرپیشگی اقدامات کئے ہوتے تویقینا موجودہ افسوسناک صورت حال سے بچاجاسکتاتھااُنہوں نے کہاکہ اِس سارے معاملے کی تحقیقات کرانے کی بھی اشدضرورت ہے” ۔ اَب دیکھتے ہیں کہ حکومتی وزراء کی اپیل کے بعد وزیراعظم نوازشریف صاحب…!!اِس معاملے کی تحقیقات کرانے میں کتنے مخلص ہیں…!!اور کیا وزیراعظم نوازشریف پیٹرل بحران کے درپردہ ذمہ داران اپنے سمدھی وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو سرکولر ڈیڈٹ کی ادائیگی میں ہچرمچر کرنے اور وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کی ناعاقبت اندیشی کے باعث مُلک میں پیٹرول بحران پیداہونے پر کیا دونوں کو استعفوں کا حکم دیں گے …؟؟ جو کہ اِنہوں نے تمام حقائق سامنے آجانے کے بعد بھی نہیں دیاہے اور اِنہوں نے جیسے یہ کہہ دیاہے کہ ”جیساہے…اور جوجہاں ہے…. اِنہیںسب ٹھیک ہے کہ بنیاد پر ہی کام کرنے دیں …؟؟اگرایساہی ہے….؟؟ تو پھر وزیراعظم نوازشریف صاحب….!!مُلک میں پیٹرول کا بحران سنگین ہوجانے پر معطل کئے گئے سیکرٹری پیٹرولیم سمیت 4اعلیٰ افسران کو بھی فوراََ بحال کردیں تو بہت اچھاہوگا….اگر ایسانہیں کیا تو پھر عوام گو نواز…گو….کے نعرے میں شدت لے آئے گی۔ آج بھی قوم اگر اِن نااہل اور اپنی نااہلی سے بحرانوں میں جکڑنے والے حکمرانوں کے خلاف نہ اُٹھی تو پھر اِسے اپنے مقدر پر آنسوبہانے کی ضرورت نہیں ہے، اِسے خاموش ہوجاناچاہئے کہ یہی اِس کا نصیب ہے، کہ اِس پر ایسے نااہل حکمران مسلط کردیئے گئے ہیں جو اِس پر بحرانوں کے عذاب ڈھارہے ہیں اور یہ سوائے تلملانے اور پھڑپھڑانے کے کچھ نہیں کرپارہے ہیں جبکہ ایسے میں ہوناتو یہ چاہئے کہ تاکہ قوم اپنے حکمرانوں کو گریبانوں پکڑے اور اِن سے حقِ حکمرانی چھین لے مگر شاید قوم بھی مصالحتوں اور مفاہمتوں کی شکارہوگئی ہے اور بحرانوں میں گھر کرپستی اور پریشانیوں میں رہناہی اپنا سامان سمجھتی ہے بہرحال…!!اَب فیصلہ کرناقوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے حکمرانوں سے متعلق کیا سوچتی ہے ، کیوں کہ آج پیٹرول بحران کے ذمہ داران حکومتی وزراء نے توصاف صاف کہہ دیاہے کہ یہ اِن کی ذمہ داری نہیں تھی کہ وہ پیٹرول بحران کی پیشگی منصوبہ بندی کرتے بلکہ یہ ذمہ داری تو کسی اور کی تھی جو اُنہوں نے پوری نہیں کی…اِس پر قوم اِن سے یہ پوچھے کہ یہ ذمہ داری کسی اور کی تھی تو اِن کی کیا ذمہ داری تھی…؟؟اگر اِنہوں نے تسلی بخش جواب نہ دیاتو پھر اِس پر قوم سوچے کہ وہ اِن کے ساتھ کیاکرے….؟؟؟
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com