لاہور: قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 122 اور این اے 144 میں ضمنی انتخابات کے لئے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں ضمنی انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلا تعطل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 47 ہزار 762 ہے جس میں سے مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار 328 ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے شیخ سردار ہائی اسکول گڑھی شاہو میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
حلقے میں 284 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جس میں سے 80 کو حساس قرار دیا گیا گیا ہے۔ تمام پولنگ اسٹیشنز پر فوجی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جب کہ 5 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سرانکام دیں گے۔ الیکشن ڈیوٹی کے لئے پولیس نے 38 مقامات پر ناکہ بندی کی ہے۔ پی پی 147 میں بھی آج پولنگ ہو گی جس کے لئے (ن) لیگ کے محسن لطیف اور تحریک انصاف کے شعیب صدیقی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کے لئے پریزائڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ ووٹر کو پولنگ اسٹیشنز سے بھگانا یا انھیں ٹرانسپورٹ فراہم کرنا جرم ہوگا، زائد المعیاد شناختی کارڈ پر ووٹ ڈالنے کی اجازت ہو گی تاہم فوٹو کاپی اور نادرا کے ٹوکن پر ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
الیکشن کمیشن نے تمام پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرتے ہوئے مرکزی آفس میں کنٹرول روم بھی قائم کردیاجس کی نگرانی صوبائی چیف الیکشن کمشنر کریں گے جب کہ اسلام آباد میں قائم کئے گئے کنٹرول روم کی نگرانی خود چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کریں گے۔
این اے 122 لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق اور تحریک انصاف کے علیم خان کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے جب کہ پیپلزپارٹی کے عامر حسین بھی اس حلقے سے میدان میں ہیں۔ اس کے علاوہ این اے 144 اوکاڑہ میں بھی ضمنی انتخابات کے لئے پولنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی عارف چوہدری اور آزاد امیدوار چوہدری ریاض کے درمیان مقابلہ ہوگا۔