لاہور(ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے ریٹائرڈ سرکاری افسر کے گھر پر چھاپہ مارا اور مبینہ طور پر چھپائے گئے تقریباً 33 کروڑ روپے برآمد کرلیے گئے ہیں
اس حوالے سے بتایا گیا کہ نیب لاہور نے گریڈ 16 کے سابق سرکاری افسر کے خلاف مبینہ اطلاع پر کارروائی کی گئی جس میں نیب کے مطابق ای ایم ای سوسائٹی میں واقع گھر پر ریڈ میں مبینہ طور پر چھپائے گئے لگ بھگ 33 کروڑ روپے برآمد کر لیے گئے۔نیب حکام کی جانب سے ملزم کی شناخت فی الوقت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے تاکہ مزید شواہد کے حصول میں دشواری پیش نہ آئے۔
برآمد کی جانے والی کرنسی کے متعلق بتایا گیا کہ کم وبیش ساڑھے تین کروڑ مالیت پر مشتمل 11 مختلف ممالک کی کرنسی بھی شامل ہے۔نیب کے مطابق 10 کروڑ روپے پاکستانی کرنسی اور دیگر برآمد شدہ رقم میں 17 کروڑ روپے کے پرائز بانڈز موجود ہیں۔
واضح رہے کہ نیب لاہور نے دعویٰ کیا کہ ملزم کی ملکیت میں مبینہ طور پر کثیر جائیدادوں کے شواہد بھی حاصل ہو رہے ہیں جن پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب لاہور کی جانب سے ملزم کے خلاف فوری طور پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کے حوالے سے انکوائری کے احکامات صادر ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں نیب نے کراچی میں آمدن سے زائد اثاثے کے حوالے سے انکوائری کا سامنا کرنے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سینیئر عہدیدار کے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے 1 ارب سے زائد مالیت کی نقدی، لگژری گاڑیاں و دیگر اثاثے برآمد کیے تھے۔
نیب کا کہنا تھا کہ بر آمد کیے گئے اثاثوں میں 55 لاکھ روپے کی نقدی اور پرائز بانڈ، 80 سے 90 لاکھ مالیت کی ایک مرسڈیز سی کلاس، 28 لاکھ مالیت کی ٹویوٹا پریمیو، 2 کروڑ 20 لاکھ مالیت کی سوزوکی سوئفٹ اور لینڈ کروزر کے کاغذات، 50 کروڑ سے زائد مالیت کی اراضی، دبئی میں 3 جائیدادوں کے کاغذات اور بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں 5 کروڑ سے زائد رقم شامل ہے۔نیب نے ایس بی سے اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عادل عمر کی فیڈرل بی ایریا کی رہائش گاہ پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے گئے سرچ وارنٹ پر چھاپہ مارا تھا۔