تحریر: شہزاد عمران رانا ایڈووکیٹ ،لاہور
لاہور شہر میں آج کل ترقیاتی منصوبوں کے باعث عام لوگوں کو ٹریفک معاملات میں کا فی پریشانی اٹھانا پڑتی ہے مگراِس کے ساتھ ہی مقامی انتظامیہ کی طرف سے عام لوگوں کو ایک نئے کام کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے جس کا نام” لاہور پارکنگ کمپنی ”ہے بس آپ جہاں بھی اپنی کار یا موٹر سائیکل کھڑی کریں مذکورہ کمپنی کااہلکار خود ہی آپ کی سواری کو پارکنگ کی ٹکٹ لگانے آپہنچے گا یہ ٹکٹ فری نہیں اِس کی فیس بھی وصول کی جا رہی ہے۔
مذکورہ کمپنی کے لئے یہ ضروری نہیں کہ جگہ کس کی ہے بے شک وہ جگہ کسی دُکان کے سامنے ہی ہو ٹکٹ تو آپ کو ملے گی اگر آپ ٹکٹ نہیںلیں گے تو متعلقہ پولیس بھی وہاں آسکتی ہے۔ عموماً بڑی بڑی دُکانوں نے اپنے گارڈز رکھے ہوتے ہیں جو اپنی دُکان میں آنے والے گاہک کی سواری کی خود حفاظت کرتے تھے مگر اب اُن کو بھی اِس زحمت کی ضرورت نہیںلاہور پارکنگ کمپنی ہے نا۔
مذکورہ کمپنی کے اہلکاروں کے مطابق اِس کمپنی کے معاملات پنجاب کے سب سے طاقتورترین شخص کا صاحبزادہ دیکھ رہا ہے جب سے یہ سلسلہ شروع ہوا ہے عام لوگوں اورمذکورہ کمپنی کے اہلکاروں کے درمیان جھگڑے ہوتے ہیں ۔ویسے پارکنگ فیس اُس وقت وصول کی جانی چاہئے جب مقامی انتظامیہ کی طرف سے پارکنگ کے معقول انتظامات کیے جائیں کیونکہ شہر میں جہاں مناسب پارکنگ انتظامات ہیں وہاں کسی کو پارکنگ فیس دینے میں تکلیف نہیں ہوتی۔
تحریر: شہزاد عمران رانا ایڈووکیٹ ،لاہور