رواں سال کے دوران لاہور کےمختلف علاقوں میں 392 افرادکوقتل کردیا گیا، جوپچھلے سال سے کم ہیں، 24 کےقریب ڈکیتی،چوری اور راہزنی کی وارداتیں بھی ہوئیں ۔
صوبائی دارالحکومت لاہورمیں رواں سال کےدوران مختلف وارداتوں کے12 ہزار890 مقدمات درج ہوئے ،روزانہ ایک سے زائد شخص کو موت کے گھاٹ اتاراگیا،اب تک قتل کئےجانےوالوں کی تعداد392 ہو چکی ہے۔لاہور میں پچھلے سال410افرادقتل ہوئے تھے،رواں برس سٹی ڈویژن سر فہرست رہا،جہاں 87افراد قتل ہوئے،صدر اور کینٹ ڈویژن میں 84,84 افراد کےخون سےہاتھ رنگےگئے۔اغواء برائے تاوان کے 5 واقعات رجسٹر ہوئے ،سٹی اور اقبال ٹاؤن ڈویژنز میں 2، 2 جبکہ کینٹ ڈویژن میں 1واقعہ رپورٹ ہوا، ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر21افراد کی جان لے لی گئی،اقبال ٹاؤن ڈویژن میں 7 جبکہ صدر اور سٹی ڈویژن میں5، 5 وارداتیں رپورٹ ہوئیں ۔پولیس ریکارڈ کے مطابق ڈکیتی کے 49 مقدمات درج ہوئے ۔ڈکیتی کے مقدمات میں صدر ڈویژن سرفہرست رہا ،جہاں 13 مقدمات وارداتیں ریکارڈ کی گئیں ۔نقب زنی اور چوری کی 2ہزار853 وارداتیں منظر عام پر آئیں ۔صدر ڈویژن ایک بار پھر 675وارداتوں کے ساتھ سرفہرست رہا ۔دوسری جانب پولیس حکام کاکہنا ہےکہ شہریوں کو پُرامن ماحول مہیاکرنےاور جرائم پر قابو پانےکی ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے۔