اسلام آباد (ویب ڈیسک) راولپنڈی کے علاقے ربیع سنٹر کے قریب پاک آرمی کا تربیتی طیارہ آبادی پر گر گیا جس سے 3 مکانوں کو آگ لگ گئی۔ حادثے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد 19 ہو گئی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق تربیتی طیارہ معمول کی پرواز پر تھا کہ اس دوران کریش کر گیا۔ طیارہ گرتے ہی شدید آگ بھڑک اٹھی جس نے پانچ گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ابتدائی طور پر دس سویلین سمیت طیارے میں سوار 2 پائلٹ اور عملے کے 5 افراد شہید ہوئے جن میں لیفٹیننٹ کرنل ثاقب، لیفٹیننٹ کرنل وسیم، نائب صوبیدار افضل، حوالدار ابن امین اور حوالدار رحمت شامل ہیں۔ تاہم اب یہ تعداد بڑھ کر 19 ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ یہ حادثہ گذشتہ رات پیش آیا۔ تربیتی طیارہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیانی علاقے روات کے قریب گاؤں میں گرا۔ طیارے کے گرتے ہی زوردار دھماکہ ہوا اور آگ لگ گئی۔ جلتا ہوا ملبہ آبادی پر گرنے کے سبب 3 مکان مکمل طور پر منہدم ہو گئے جن میں موجود 14 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔ ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی اور متاثرہ گھروں سے لاشیں نکالیں جبکہ زخمیوں کو ہولی اسپتال راولپنڈی منتقل کیا گیا۔ حادثے کی اطلاع موصول ہوتے ہی پاک فوج، سکیورٹی اداروں اور پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کے مطابق کئی افراد گھروں کے ملبے تلے پھنس گئے جنہیں پاک فوج کے جوانوں نے نکال کر ریسکیو آپریشن مکمل کیا۔ کورکمانڈر لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا جہاں انہیں طیارہ کریش ہونے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ انتظامیہ حکام نے جڑواں شہروں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق طیارے حادثے میں جاں بحق ہونے والے شہریوں میں جمیل، روبینہ، ذوہیب، پری، فاطمہ، عظمی، بشیر، عبدالحفیظ، راحیلہ، فیضان، فائزہ، عبدالروف اور آمنہ بی بی شامل ہیں۔