لاہور؛ جیل میں نواز شریف اور کیپٹن (ر) صفدر کی گزشتہ اتوار دوپہر کے وقت 20 منٹ تک ملاقات ہوئی، اس موقع پر جیل کا کوئی ملازم قریب نہ تھا، جس کے بعد کیپٹن (ر) صفدر کو اس کی بیرک میں بند کر دیا گیا۔جیل میں نواز شریف باقاعدگی سے
چہل قدمی کرتے ہیں، گزشتہ روز جیل کینٹین سے انہیں انڈہ، چائے اور ڈبل روٹی کا ناشتہ فراہم کیا گیا، سابق وزیر اعظم کے دوپہر اور رات کے کھانے کیلئے جیل کے کچن سے انکے اپنے خرچے پر بکرے کا گوشت اور دیسی مرغی کا سالن تیار کیا جاتا ہے اور روٹی جیل کے کچن سے ہی فراہم کی جا رہی ہے۔نواز شریف کو جیل کا کھانا بھی بھجوایا جاتا ہے جسے وہ واپس کر دیتے ہیں اس میں سے وہ صرف روٹی رکھ لیتے ہیں۔ گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے ان سے جیل میں ملاقات کی، ملاقات کے بعد بیرک واپسی پر سابق وزیر اعظم کی دو مقامات پر تلاشی لی گئی جس میں میٹل ڈیٹیکٹر بھی شامل تھا۔جیل قوانین کے مطابق ملاقات کے بعد جیل بیرک میں داخلہ پر قیدیوں کی تلاشی لی جاتی ہے تاکہ کوئی خطرناک یا غیر قانونی چیز اندر نہ جا سکے۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تاحال نواز شریف کو کوئی غیر معمولی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ نواز شریف کو سپرنگ میٹرس کے بجائے فوم کا عام گدا فراہم کیا گیا ہے۔نواز شریف کے کمرے کے ساتھ ایک چھوٹا سا کچن اور باتھ روم بھی موجود ہے۔
کھانے پینے کی چیزیں گرم کرنے کے لئے بجلی کا ہیٹر دیا گیا ہے، کپڑوں وغیرہ کیلئے دو سوٹ کیس بیرک سے ملحقہ کچن میں ہی رکھے گئے ہیں، نواز شریف کی مجموعی سکیورٹی ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ جیل ملک صفدر کے ذمہ ہے۔گزشتہ روز نواز شریف نے بوسکی کا سوٹ زیب تن کئے رکھا، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف، کیپٹن (ر) صفدر اور مریم نواز کو جیل کی بہتر کلاس کی سہولتیں ان کی جانب سے محکمہ داخلہ پنجاب کو درخواست دینے اور ان کی منظوری کے بعد ہی دی جائیں گی۔نواز شریف خود ہی اپنے کپڑے تبدیل کر کے اپنے باکس میں رکھتے ہیں، زیادہ تر کپڑے پہلے سے استری شدہ ہیں، نہانے کیلئے اپنا صابن استعمال کرتے ہیں، باتھ روم کا معیار بھی عام قیدیوں جیسا ہے، بیرک میں زیادہ وقت خاموشی سے گزارتے ہیں۔