اسلام آباد(یس اردو نیوز) حیاتیاتی سائنسدانوں کے لئے ضابطہ اخلاق 2020 اور انسانی حیاتیاتی مواد کوجمع،ذخیرہ اور برآمد کرنے کےلئے نیشنل گائیڈ لائنز سے متعلق دستاویزات کا اجراءکر دیاگیاہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزارت خارجہ اور قومی ادارہ صحت(این آئی ایچ) نے مشترکہ طور پرانسانی حیاتیاتی مواد 2020 کو جمع کرنے ، استعمال ، زخیرہ اوربرآمد کرنے کے لئے قومی گائیڈ لائنزکااجرا کیا ہے۔ اس کا مقصد مختلف سرگرمیوں کو منظم اور اس سے متعلقہ اخلاقی ، حفاظتی اور سلامتی کے مسائل کو دور کرنا ہے ۔ ترجمان کے مطابق سٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن(ایس ای سی ڈویژن) لائسنس کے حصول کے لئے بائیوٹکس کمیٹی ، پاکستان ہیلتھ ریسرچ کونسل اور وزارت قومی صحت کی منظوری لازمی ہوگی۔بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں وزارت خارجہ میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں سکریٹری خارجہ سہیل محمود اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ میجر جنرل ڈاکٹر عامر اکرام ایس آئی (ایم) موجود تھے۔ترجمان کے مطابق دونوں دستاویزات کا مقصد پاکستان میں حیاتیاتی علوم سے وابستہ سٹیک ہولڈرز کے ذمہ دارانہ طرز عمل کے لئے رہنما اصولوں کی وضاحت کرنا ہے۔ یہ دونوں دستاویزات پاکستان کی اپنی قومی قانون سازی کی ضروریات اور بین الاقوامی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کو مزید تقویت بخشتی ہیں جو جدید عالمی معیارات اور بہترین طریق کار کے مطابق ہیں۔حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن (بی ڈبلیو سی) کے فریق کی حیثیت سے ، پاکستان پر امن استعمال کے لئے حیاتیات کے میدان میں بین الاقوامی تعاون کے ساتھ ساتھ سائنسی دریافتوں کی مکمل تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے کا خواہاں ہے جبکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیاں مستقل طور پر بی ڈبلیو سی کے مقاصد سے ہم آہنگ ہوں۔بائیو سائنس اور ٹیکنالوجی کی ریگولیشن سے متعلق انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کی صدارت وزارت خارجہ امور کے پاس ہے جو بی ڈبلیو سی کیلئے قومی فوکل پوائنٹ ہے۔ٹاسک فورس، حیاتیاتی سائنسز کے شعبہ میں ہونے والی تیز رفتار پیشرفت کی تاثیر کو یقینی بنانے میں قومی قانون سازی ، قواعد و ضوابط کا جائزہ لینے کے لئے تمام قومی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل رابطوں میں ہے ۔ ملک میں بائیو سیفٹی اور بائیو سکیورٹی کے قومی فوکل پوائنٹ کے طور پر این آئی ایچ کا ٹاسک فورس میں کلیدی کردار ہے۔