اسلام آباد(ایس ایم حسنین)افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ انجینئر گلبدین حکمت یار آج (پیر) پاکستان کے دورے پر اسلام آباد آرہے ہیں۔ترجمان وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گلبدین حکمت یار کے اس دورے سے دونوں برادر ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات اور عوام سے عوام کے تعلقات کو مزید تقویت ملے گی اور امن و استحکام کے لئے پیش قدمی کی کوششوں میں مدد ملے گی۔انھوں نے کہا کہ گلبدین حکمت یار یہ دورہ حکومت پاکستان کی دعوت پر کر رہے ہیں۔ انھیں اس دورے کی باضابطہ دعوت گذشتہ دنوں افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے دی تھی۔ ان کی جماعت کے اہم عہدیدارجن میں پارلیمنٹرین بھی شامل ہیں ان کے ہمراہ ہونگے۔ اپنے تین روزہ دورے میں گلبدین حکمت یار صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی ، وزیراعظم عمران خان ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اہم حکام بھی ملاقاتیں کرینگے ۔ جبکہ ان کے طے شدہ شیڈول میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات بھی شامل ہے۔ گلبدین حکمت یار اپنے وفد کے ہمراہ چیئرمین سینیٹ ، قومی اسمبلی کے سپیکر ، کے پی کے کے وزیراعلیٰ سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کرینگے۔ اسلام آباد میں قیام کے دوران وہ تھنک ٹینک سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کرینگے اور ملکی وغیر ملکی نمائندوں کو انٹرویو بھی دینگے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کا یہ دورہ افغان امن عمل اور پاک افغانستان باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ عوامی رابطوں پر تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے ، باہمی تعلقات کی جڑیں مشترکہ تاریخ ، ایمان ، ثقافت ، اقدار اور روایات پر مشتمل ہیں ۔ پاکستان افغان عوام کے امن ، استحکام اور خوشحالی کے لئے تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ پاکستان نے افغان زیرقیادت اور افغان ملکیت میں امن عمل کے ذریعے ایک جامع ، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کی مستقل حمایت کرتا ہے۔