لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے مزید اہم انکشافات کر دئیے، کالعدم پیپلز امن کمیٹی کو سیاسی سرپرستی میں نیٹو کا اسلحہ فراہم کیا گیا۔ اہم سیاسی رہنماؤں نے قبضوں، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم کے لئے استعمال کیا۔ عزیر بلوچ نے بعض رہنماؤں کو ملک سے فرار بھی کرانے کا اعتراف کر لیا ہے۔ گینگ وار کے سرغنہ پر قائم تیس مقدمات کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی بنے گی۔کراچی: (یس اُردو) لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کے مزید اہم انکشافات سامنے آ گئے۔ کالعدم پیپلز امن کمیٹی کو نیٹو کا اسلحہ فراہم کیا گیا۔ عزیر جان بلوچ نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ وہ سیاسی بنیادوں پر تبادلے و تقرریاں کراتا رہا ہے اور اس نے بعض کرپٹ رہنماؤں کو بیرون ملک فرار بھی کرایا تھا۔ گرفتار سرغنہ نے انکشاف کیا کہ اہم سیاسی رہنماؤں کی طرف سے کالعدم پیپلز امن کمیٹی کو نیٹو کا اسلحہ فراہم کیا گیا۔ ایک سیاسی جماعت کا اہم رہنما سرکاری گاڑیوں میں اسلحہ کی ترسیل کرتا تھا۔عزیر جان بلوچ نے انکشاف کیا ہے کہ اسے جیل میں لیاری کا سردار بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی، اسے زمینوں پر قبضے، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم کے لئے استعمال کیا گیا۔ عزیر بلوچ کے مطابق اس نے کراچی کے علاقوں گلستان جوہر، کلفٹن اور سرجانی ٹاؤن میں زمینوں پر قبضے کرائے۔گینگ وار کے سرغنہ نے خالد شہنشاہ، ارشد پپو، اسٹیل ملز کے سابق چیئرمین سجاد حسین شاہ سمیت متعدد افراد کے قتل سے متعلق بھی اہم راز فاش کئے۔ ذرائع کے مطابق عزیر بلوچ کے خلاف قائم تیس مقدمات کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی بنے گی۔