کراچی: معروف عالم دین علامہ عباس کمیلی انتقال کرگئے، وہ کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں زیرعلاج اور ایک عرصے سے علیل تھے۔
واضح رہے کہ علامہ عباس کمیلی کا شمار پاکستان کی ممتاز شخصیات میں ہوتا تھا، وہ جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ تھے۔ انہوں نے کشمیر اور فلسطین کے مسائل کے حل کے لیے بھی آواز اٹھائی، ان کی عمر 70 سال تھی۔ خیال رہے کہ 2014 میں کراچی میں جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے علامہ علی اکبر کو قتل کردیا گیا تھا، عزیز آباد بھنگوریہ گوٹھ میں جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علی اکبرکمیلی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا ۔واقعہ اس وقت پیش آیا تھا۔ جب علی اکبر کمیلی اپنی فیکٹری سے گھر جانے کے لیے نکلے تھے۔ وہ گیٹ کے باہر جاری بورنگ کے کام کا جائزہ لے ہی رہے تھے۔ نامعلوم قاتلوں نے گولیاں برسادیں۔ فائرنگ کے نتیجے میں علی اکبر اور بورنگ کرنے والا ایک مزدور جمعہ خان شدید زخمی ہوئے۔ جنہیں تشویشناک حالت میں ضیا الدین اسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں دونوں دم توڑ گئے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے عباس کمیلی کے بیٹے کو قاتل کو گرفتار کر لیا تھا، قاتل فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزم ناصر دھوبی عرف بی بی سی علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے اکبر کمیلی کے قتل سمیت 29 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ جسکا تعلق کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی سے تھا جو کہ 5 افراد پر مشتمل ایک گروپ بنا کر مخصوص فرقے ( اہل تشیع ) کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کرتا تھا ۔