لاہور: چینی مردوں کے ساتھ پاکستانی لڑکیوں کی شادیوں کا اسکینڈل میں دو پاکستانی خواتین نے لاہور ہائیکورٹ کے دروازے پر دستک دیتے ہوئے یہ فریاد کی کہ ہمیں اپنے چینی شوہروں کے ساتھ جانے کی اجازت دی جائے۔
دونوں لڑکیوں کا کہنا ہے کہ انہیں 7 مئی کو اس وقت جہاز سے آف لوڈ کر دیا گیا جب وہ اپنے شوہروں کے ساتھ چین روانہ ہو رہی تھیں۔ درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ اپنے چینی شوہروں کے ہمراہ خوش ہیں اور چین کے شہریوں کے خلاف پراپیگنڈا جھوٹا ہے، اپنے شوہروں کے ساتھ چین نہ جانے دینا آئین کے آرٹیکل 4 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی ایک موکلہ نے لی یانگ چینگ نامی چینی شہری سے 25 جنوری جبکہ دوسری موکلہ نیچینی شہری زو شو فینگ سے مسیحی قوانین کے تحت 18 جنوری کو شادی کی۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے7 مئی کو چین جانے والے جہاز سے چینی شوہروں کے ہمراہ انہیں آف لوڈ کر دیا۔وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے حکام نے کئی گھنٹے ہوائی اڈے پر انہیں غیر قانونی حراست میں رکھا، چینی شوہروں کے ساتھ جانے سے روکا اور شوہروں کو بیویوں کے بغیر زبردستی چین بھجوا دیا گیا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے حکام نے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات قبضہ میں لے رکھی ہیں۔ پاک چین دوستی کو بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر پاک چین باشندوں کی آپسی شادیوں کے خلاف مہم چلائی چلائی جا رہی ہے۔درخواست گزاروں نے لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی ہے کہ ایف آئی اے کو انہیں اور ان کے چینی شوہروں کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روکا جائے اور پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات واپس کرنے کا حکم بھی دیا جائے۔ جسٹس سردار نعیم احمد نے درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں وزارت خارجہ، چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا۔ عدالت نے چینی باشندوں سے شادی کرنے والی مسلمان اور مسیحی لڑکیوں کے تحفظ کے لئے دائر درخواست کی سماعت کے بعد پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے 29 مئی کو جواب طلب کر لیا ہے۔دوسری خبر منڈی بہاؤالدین سے جہاں چینی باشندوں کے ساتھ شادی کرنے والی 2 بہنوں کے لاپتہ ہونے کے انکشاف کے ساتھ ہی ایک اور چینی نوجوان کو پاکستانی لڑکی سے شادی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ پھالیہ تھانے کی پولیس نے پاکستانی لڑکی سے شادی کرنے والے چینی نوجوان، اس کی پاکستانی بیوی اور شادی کروانے والے ایجنٹ کو حراست میں لیا۔پولیس نے بتایا کہ خفیہ اداروں کی اطلا ع پر تھانہ پھالیہ کی حدود میں واقع محمد رفیق کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ چینی نوجوان ساووے ولد ساوٹرونک جس کا اسلامی نام علی ہے، اس کی پاکستانی اہلیہ فروہ رفیق کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ’رشتہ کروانے والے ایجنٹ کو بھی حراست میں لے لیا گیا‘۔اس ضمن میں ڈی ایس پی پھالیہ سرکل افتخار وریاہ نے کہا کہ زیر حراست جوڑے سے تفتیش جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس ضروری کارروائی کے لیے نکاح نامہ اور دیگر کاغذات کی جانچ کروائی جائے گی۔خیال رہے کہ اسلام آباد سمیت صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں پاکستانی لڑکیوں سے چینی باشندوں کی جعلی شادیوں سے متعلق منظر عام پر آنے والا معاملہ سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ منڈی بہاالدین میں ہی سے چینی باشندوں کے ساتھ شادی کرنے والی 2 بہنوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہیں جن کے حوالے سے ان کی چھوٹی بہن کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سے بہنوں سے بات نہیں ہو پائی۔ منڈی بہاالدین سے 5 لڑکیوں کی شادی چینی باشندوں کے ساتھ کروائی گئی تھی۔