دونوں فریقین اس معاملے پر متفق نہ ہوسکے تو ٹی او آرز کا مسئلہ بھی عدالت خود طے کر لے گی :سپریم کورٹ
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے سے متعلق فریقین سے تحریری جواب مانگ لیا ۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ فریقین متفق نہ ہو سکے تو ٹی او آرز بھی خود طے کریں گے ، حکومتی وکیل سلمان بٹ کہتے ہیں وزیر اعظم الزامات ثابت ہونے پر قانونی نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہیں ۔ سپریم کورٹ میں پانامہ درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔ عدالت عظمیٰ نے فریقین سے جمعرات تک کمیشن اور ٹی او آرز پر تحریری جواب طلب کر لیا ۔ اتفاق نہ ہونے پر سپریم کورٹ کا خود ٹی او آرز بنانے کا فیصلہ ۔ فریقین سے مشورے کے بعد وکلاء عدالت میں دوبارہ پیش ہوئے تو وزیر اعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے کہا کہ وزیر اعظم سپریم کورٹ کے کمیشن بنانے کے فیصلے سے متفق ہیں ۔ آف شور کے معاملے پر عمران خان ، ان کی ہمشیرہ اور جہانگیر ترین کا بھی احتساب کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ بھی درخواست دے دیں اسے بھی سنیں گے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اس طرح معاملہ سلجھنے کی بجائے الجھ جائے گا ۔ تحریک انصاف کے وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم تحقیقات کو محدود کرنا چاہتے ہیں ۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں آٹھ ماہ سے پش اپس جاری ہیں ، سیاسی معاملات میں جائیں گے نہ ہم کسی فریق کو روک سکتے ہیں ۔ ملک کی خاطر فریقین اپنے رویوں پر نظرثانی کریں ۔ پانامہ لیکس سے متعلق مزید سماعت اب جمعرات دن گیارہ بجے ہو گی ۔