counter easy hit

زندگی زندہ دلی کا نام ہے

Life

Life

تحریر: زینب ملک ندیم
روشنی کیوں نہیں پھیلتی،مشت خاک کے سر پر پر امن بادلوں کی فضا کیوں نہیں چھاتی؟بد حالیہمارا مقدر کیوں بن چکیہے؟آج شرمندہ منزل کیوں نہیں آتی؟ہماری ذات غمناک اندھیرں کی چکی میں پھس چکی ہےـ کیوں کلمہ طیبہ کا نعرہ بلند نہیں ہوتاـکیوں ہمارے سروں کے اوپر کالے بادلوں کا بسیراہے؟

زندگی زندہ دلی کا نام ہے مردہ لوگ خاک جیا کرتے ہیں ہماری ثقافت،کلچر،ذات،نسل،ایمان ایک ہیہےـمگر کیوںہمارے شریک سخن میں ہماری بدحالی در آئی ہےـزندگی کے بہت سے سوال ہیںـاور ہر سوال کے اپنے جواب مگر جب بھی سوالوں کی پوٹلی کھولتی ہوں تو ناجانے کیوں جوابوں کی پوٹلی کھلنے سے انکاری ہےـبہت سوالوں سے سوال نکلتے ہیںـمیرے وطن کی برگشتہ طالعی اس کا عالم ویسا نہیں رہا جیسے اقبال اپنی شاعری سے مردہ دلوں کو زندہ کرتے تھےـاب کیوں نہیں آتے ایسے انسان اقبال جیسے میرے قائد جیسے کیوں ان جیسے نکہت برھے لوگ نہیں ملتے؟ جو وطن کیلئے کچھ بھی کر جانے کو تیار تھےـآج موسم بدل چکا ہے.

کالے بادل ہمارے وجود کے گرویدہ ہیںـاور وجہ ہے ہمارے مردہ دل ہمارے درمیان اخوت کا نا ہونا،انتشار،ناچاقی،اور چپقلش ہےـآج ہم نے ان لوگوں کو خود پر قابض کر لیا ہے جن کے دل میں ہمارے لئے کدورت ہے ـجن سے ہماری جان اقبال نے چھڑوائی تھیـآ جہم ان کوہی سرپرست بنائے ہوئے ہیںـآج ہمارے ملک کی تباہ کن حالت دیکھ کے وہ آنکھیں تو گم ہو گئی ہیں جو اپنے وجود اور نظروں کو صرف اس ظابطہ حیات منہمک رکھتی تھیں جن میں صرف اور صرف ایک الگ ملک حاصل کرنے کی لگن تھیـجو اوج کمال کے لیئے تھیـ

نا کہ بے بال و پر کیلیئے آج اگر ہمیں اپنی بدحالی کو ختم کرنا ہے نا تو ہمیں ایسا چارہ گر بننا پڑے گا قائد اور اقبال جیسا اس بات پے عمل کرنا پڑے گا کے کام کام اور صرف کامـآپس کی ناچاقیوں کو ختم کرکے ایمان دار شہری بننا پڑے گا.تعلیم کو ترجیح دینی ہو گی ورنہ صرف یہ کہہ سکیں گے کہ سکون اب زندگی میں نہیں رہا.تو کیوں نا سب ایک ہو جائیں کیوں کے زندگی تنوع عبادت ہے اور اسی کے دم سے قوس قزح کے رنگ مزین ہیںـ

Zainab Malik

Zainab Malik

تحریر: زینب ملک ندیم