لندن……خوش رہیں یا نہ رہیں ،زندگی اُتنی ہی ملے گی،جتنی لکھ دی گئی ۔نئی تحقیق نے تمام پرانے خیالات جھٹلادیئے۔
افسردہ رہنا ٹھیک نہیں ، خوش رہیں تاکہ پھولیں پھلیں ، اگر آپ بھی آج تک یہی سوچتے سمجھتے رہے ہیں تو ایسا کچھ نہیں ، اچھی صحت یا لمبی عمر کا خوش رہنے سے تعلق نہیں اور نہ ہی پریشانی اورافسردگی بیماریوں اور جلد موت کا باعث بنتےہیں ۔ یہ بات برطانیہ میں دس سال تک کے عرصہ کے دوران ہونے والی تحقیق کے بعد سامنے آئی ہے ۔ایک اور اہم بات یہ ہے کہ اس تحقیق کےلیے دس لاکھ خواتین کو شامل کیا گیا جن کی عمر 50 سے 70کے درمیان تھیں ، ان خواتین کے مزاج اور طبیعت ، اسپتال میں داخلے اور اموات سے متعلق امور پر مسلسل نظر رکھی گئی۔ مگر یہ واضح نہیں کہ اس تحقیق کا اطلاق مردوں پر بھی ہوسکتاہے یا نہیں ۔تحقیق کرنے والے آکسفورڈ یونی ورسٹی کے پروفیسر سر رچرڈ پیٹو کہتےہیں کہ ناخوش رہنے سے براہ راست صحت پر اثر نہیں پڑتا مگر یہ کہ اس سے لوگوں میں خود کشی ، نشہ کے استعمال یا خطرناک رویوں کا رجحان پیدا ہوسکتا ہے ۔