تحریر : امتیاز علی شاکر
بچن میں ہم فوجی گاڑی یاقافلے کو دیکھتے ہی سلوٹ کیا کرتے تھے، عمر کے ساتھ شعور میں اضافے کے بعد دیکھاکہ پاک فوج کاوہ وقاروہ نہیں رہاجوبچپن ہواکرتاتھانہ صرف بچے سلوٹ کرناچھوڑ چکے تھے بلکہ بڑے بھی طرح طرح کی باتیں کرتے سنائی دیتے،ملک کے کونے کونے میں پھیلی دہشتگردی کے باعث پاک فوج کی قربانیوں کوقوم فراموش کرنے کی قریب ترتھی،اس حقیقت سے ہم اچھی طرح آشناہیں کہ افواج پاکستان کی بدولت ہی ہماری آزادی قائم ہے ورنہ بھارت جیسامکاردشمن ہماری آزادی اورخودمختاری کو کب کانگل گیاہوتا۔ہمیشہ عالمی دبائوپربھارت ،پاکستان کے ساتھ مذاکرات پرمجبورہوتے ہی اپنی اخلاقی شکست دیکھ کرکوئی نہ کوئی ڈرامہ رچاکرمذاکرات سے فرارہوجاتا،جیساکہ حال ہی میں مودی سرکارنے پٹھان کوٹ والاڈرامہ رچایا۔ماضی میںاندورنی ،بیرونی دشمنوں اوراُن کی سازشوں سے آگاہ ہونے کے باجود حکومتوں کی خاموشی انتہائی کمزوری تھی۔جب بلند عزائم، حوصلے اور ولولوں کے ترجمان اور سوز یقین کی دولت سے مالا مال، نگاہ بلند، سخن دلنواز اور جاں پْرسوز شخصیت کے حامل جنرل راحیل شریف آرمی چیف بنے تب دشمن ملکی سرحدوں کے باہراوراندرانتہائی سرگرم تھے اورہم خاموشی سے اُن کی سازشوں کوکامیاب ہوتے دیکھتے ،مذمت کرتے اورآگے نکل جاتے،ملک کے اندرخودکش حملے،بم دھماکے ،گولیوں کی تڑتڑاہٹ اورسرحدپارسے آنے والے ڈرونزنے ملکی سالمیت اورخودمختاری کوچیلنج کررکھاتھا۔
جنرل راحیل شریف نے آرمی چیف بنتے ہی دہشتگردی کے ناسور کیخلاف کارروائیاں کیں جن کی بدولت آج نہ صرف ملکی امن وامان کی صورتحال خاصی بہتر ہے بلکہ افواج پاکستان کا وقارمکمل طورپربحال ہوچکاہے،پاک فوج کو قوم سلوٹ پیش کرتی ہے اوربیرونی دنیابھی ہمارے جوانوں کی دلیری کے گیت گاتی نظرآتی ہے اس لیے آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے راقم بھی دیگرپاکستانیوں کی طرح انتہائی سنجیدہ ہے۔کالم نگاروں،ماہرین کے تجزیے محض اُن کی ذاتی رائے ہواکرتے ہیں جوحالات وواقعات کومدنظررکھتے ہوئے ظاہر کی جاتی ہے ۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سوال کے جواب میں روحانی پیشواسیدعرفان احمدشاہ المعروف نانگامست نے فرمایا”اللہ تعالیٰ کے حکم سے جنرل راحیل شریف تاحیات آرمی چیف رہیں گے ،کوئی اُن کی مدت ملازم میں اضافے کو نہیں روک سکتا۔
ہاں وہ خود جاناچاہیں توپھرکوئی انہیں روک نہیں سکتا،آپ نے فرمایا جس طرح ذوالفقار علی بھٹونے بذدلی کی زندگی سے بہادری کی موت کوخودپسند کیا اُسی طرح آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی دلیراورقائدانہ صلاحیتوں سے بھرپورشخصیت کے مالک ہیں جب تک پاک فوج کی کمان اُن کے ہاتھ میں رہے گی نہ صرف پاکستان کے امن وامان میں بہتری ہوگی بلکہ دنیا بھرمیں امن قائم ہونے کی راہ ہموار ہوتی چلی جائے گی،ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کے دفاع کومضبوط بنانے کیلئے ایٹم بم کی بنیادرکھی،قادیانیوں کو اقلیت قراردیا، اتوار کی چھٹی ختم کرکے جمعہ کے دن چھٹی کی منظوری دی ،ہمیشہ دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کی۔ذوالفقارعلی بھٹوکے بعد جنرل راحیل شریف نے دشمن کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کی ہے۔راقم نے مرشِد حضورسے عرض کیا جب سے جنرل راحیل شریف پاک فوج کے چیف بنے تب سے ملک میں امن وامان کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے اس لئے ہرپاکستانی یہ چاہتاہے کہ اُن کی مدت ملازم میں توسیع ضرورہو۔
جبکہ کچھ سیاسی لوگ اپنی کرپشن اوردہشتگردوں کے ساتھ تعلقات کومحفوظ رکھنے کی فکرمیں اُن کی توسیع کیخلاف ہیں،موجودہ حالات میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میںتوسیع آسان نہیں لگتی؟ باباجی نے فرمایاجنرل راحیل شریف بے ادب نہیں باادب ہے اس لئے ہم نے اللہ تعالیٰ کی پاک بارگاہ میں التجاہ کی ہے کہ دنیاکی کوئی طاقت اُسے اپنے مشن سے پچھے نہ ہٹاسکے،ہماری دُعاکواللہ نے تعالیٰ قبول فرمایاہے ،اب جنرل راحیل شریف کی مدت ملازم میں کمی یااضافے کافیصلہ کرنااُس کے اپنے ہاتھ میں ہے وہ چاہئے توآج ہی عہدہ چھوڑدے چاہے توتاحیات آرمی چیف رہے ۔ہم باباجی کی باتیں سچ ثابت ہوتے دیکھ چکے ہیں اس لئے پورے یقین سے جنرل راحیل شریف کے چاہنے والوںکویہ خوش خبری دے رہے ہیں کہ اُن کی مدت ملازم میں توسیع ضرورہوگی۔ ہردل عزیزجنرل راحیل شریف کواولیااللہ بھی پسند فرماتے ہیں ۔جنرل راحیل شریف کا مختصرتعارف یہ ہے۔
راحیل شریف 16 جون 1956ء کو پیدا ہوئے، ان کے والد کا نام میجر محمد شریف ہے،بڑے بھائی میجر شبیر شریف 1971 کی پاک بھارت جنگ میں شہید ہوئے اور انہیں نشان حیدر ملا، وہ تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں،ان کے دوسرے بھائی، ممتاز شریف، فوج میں کیپٹن تھے۔ایک 27 نومبر 2013ء وہ خوش قسمت اورسنہرادن تھاجب وزیراعظم نواز شریف نے جنرل راحیل شریف کو ملک کی بری فوج کا سربراہ مقرر کیااورایک یہ دن جب دہشت گردوں کو نیست نابود کرنے میں جرات اور بہادری کی تاریخ رقم کرنے پر امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میںآرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ملک کے اندر اور باہر موجود دشمنوں سے انتہائی موثر انداز میں نمٹنے اور دہشت گردی کی جنگ میں اعلیٰ کارکردگی پر دنیا کا بہترین کمانڈر قرار دیا ہے۔حقیقت تویہ ہے کہ ہرپاکستانی اپنے آرمی چیف کوعزت کی نگاہ سے دیکھتاہے اورکسی قسم کی رپورٹ کے بغیرانہیں دنیاکانمبر1سپاسالارسمجھتاہے۔
پھر بھی جب دنیاتسلیم کرے توزیادہ خوشی محسوس ہوتی ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے پاکستان کے استحکام کے لیے کئی کامیاب فوجی آپریشنز کیے اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکا۔ دنیا کے 10بہترین جرنیلوں میں دوسرے نمبر پر امریکہ کے مارٹن ڈم پسے، تیسرے نمبر پر چین کے فینگ فنگ ہوئی، چوتھے نمبر پر روس کے والرے گراسیموف، پانچویں نمبر پر ترکی کے ہولوسی اکار۔ چھٹے نمبر پر برطانیہ کے نک ہوفٹن، ساتویں نمبر پر جنوبی کوریا کے چوئی یون ہی آئے۔ پاکستان کے روایتی حریف بھارت کے جنرل دلبیر سنگھ10بہترین جرنیلوں کی اس فہرست میں 8ویں نمبرپرجگہ حاصل کرپائے۔ جاپان کے کاتسوتوشی کاوانو اور جرمنی کے وولکر ویکر بالترتیب 9ویں اور 10ویں نمبر پر آئے۔ماضی میں پاکستانی حکومتیں فوجی سپاسالاروں کی مدت ملازمت میں توسیع کرتی رہی ہیں ،رواں سال آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت پوری ہونے والی ہے۔
ملک بھر میں اس سلسلے میں بحث و مباحثے جاری ہیں ، آیا وزیر اعظم اُن کی مدت ملازمت میں توسیع کرینگے یا نہیں؟ماہرین بھی ملے جلے خیالات کااظہارکررہے ہیں ،کسی کے خیال میں وزیر اعظم نواز شریف آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کریں گے اورکسی کاخیال ہے کہ ایساکرناانتہائی مشکل ہوگا۔چند ایک کاخیال ہے کہ حکومت جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کرے گی پر آرمی چیف توسیع قبول نہیں کرینگے۔راقم کاخیال نہیں بلکہ یقین ہے کہ روحانی پیشواسیدعرفان احمدشاہ کافرمان سچ ثابت ہوگااورآرمی چیف اپنے عہدے پرقائم رہیں گے ۔جب جنرل راحیل شریف آرمی چیف بنے اُس وقت ملک دہشت و وحشت کے گرداب میں گھرا ہوا تھا ایسے میں وہ ایک مسیحا بن کرسامنے آئے اور قوم کو امن و امان کی فراہمی کیلئے مضبوط فیصلے کیے۔ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوںمحنت،لگن اورجذبہ حب الوطنی نے نہ صرف پاک فوج کی گرتی ہوئی ساکھ کو پھر سے اوجِ کمال بخشا بلکہ جمہوری حکومت کوساتھ لے کر کچھ اس انداز میں دہشتگردی کے ساتھ کرپشن کے ناسورکیخلاف جنگ شروع کی کہ دیکھتے ہی دیکھتے قوم کے ہیرو بن گئے۔دہشتگردی صرف پاکستان ہی کا نہیں بلکہ پوری دنیاکا مسئلہ ہے۔
جنرل راحیل شریف عالمی برادری میں بھی ایک معتبر مقام پا چکے ہیں، انھوں نے ایک ایسا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے جس سے پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند ہو گئے ہیں، وزیرستان’ کراچی اور بلوچستان سمیت ملک بھر سے دہشتگردی کے فوری خاتمے کیلئے کامیاب آپریشنز کے بعد ملک کی مجموعی صورتحال دنیا کے سامنے ہے کل جہاں لوگ اپنے آپ کو غیرمحفوظ سمجھتے تھے آج وہاں زندگی کی تمام سرگرمیاں پوری آب وتاب کے ساتھ جاری ہیں۔کچھ سیاستدانوں کی مخالفت کے باجود آج بلوچستان’ وزیرستان اور کراچی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بھتہ خوروں’ قبضہ مافیا’ ٹارگٹ کلنگ ‘ فرقہ ورایت دہشتگردوںاوراُن کے سہولت کاروں،کرپٹ افرادسمیت دیگرملک دشمن عناصر کیخلاف جوبلاامتیاز کارروائی جاری ہے۔
وہ آرمی چیف کی حب الوطنی ،دلیری اورروشن سوچ کامنہ بولتاثبوت ہے۔آج ہرپاکستانی کے دل کی ایک آوازہے کہ جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع ہونی چاہیے ،یہاں تک وہ تاحیات چیف رہیں اوراللہ تعالیٰ اُن کی عمردرازفرمائے،میں سمجھتاہوں مرشِدحضورروحانی پیشواسیدعرفان احمدشاہ المعروف نانگامست نے پاکستانی قوم کے دل کی بات کواللہ تعالیٰ کے بارگاہ پیش کیاہے۔اللہ تعالیٰ اپنے اولیاکاسایہ دنیاپر قائم رکھے، جمہوری حکمرانوں،افواج پاکستان، خاص طور پر آرمی چیف کومزید ہمت وحوصلہ عطافرمائے (آمین)۔
تحریر : امتیاز علی شاکر
imtiazali470@gmail.com
03154174470