لاہور; پنجاب کے چیف سیکرٹری اور آئی جی کی تبدیلی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے گزشتہ دورہ لاہور کے دوران اعلیٰ بیورو کریسی کے حوالے سے تحفظات ظاہر کئے تھے۔
ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر کو تبدیل کر کے ان کی جگہ احمد نواز سکھیرا اور میجر (ر) اعظم سلیمان جبکہ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کی جگہ اے ڈی خواجہ اور کیپٹن عارف نواز کے نام زیر غور ہیں۔ جبکہ دوسری جانب تین مہینے قبل تیار کی گئی فہرست کے بر خلاف پنجاب حکومت میں بھرتیوں پر تحریک انصاف کی صفوں میں ’پھوٹ‘ پڑ گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اعجاز چوہدری نے پارٹی قیادت کو معاملے پر اراکین کے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔ پارٹی لیڈر شپ کی جانب سے تعیناتیوں میں تاخیر کے سبب پارٹی کے کئی لیڈرز نے اپنے متعلقہ علاقوں میں تنظیمی ڈھانچے تشکیل دیدیئے ہیں اور ان دفاتر کو چلانے کیلئے افراد کو تعینات کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری ارشد دا نے تنظمی ڈھانچوں کو تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں واضح کیا گیاہے کہ یہ پارٹی کے آئین کے متضاد ہے ۔ میڈیا میں کچھ رپورٹس چل رہی ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری نے پہلے سے تیار شدہ فہرست سے باہر لوگوں کو تعینات کیے جانے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے۔ پارٹی ممبران نور خان کو ذکوة اور عشر کمیٹی کا چیئرمین تعینات کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی تاہم حکومت نے گوجرانوالہ کے بلال اعجاز کو اس عہدے پر تعینات کرنے کی سمری تیار کر لی ہے۔