پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ شیر کے شکار کا ٹھیکا ایک کھلاڑی کو دیا گیا ہے،ساتھی مایوس نہ ہوں تیر کمان سے نکل گیا ہے ، جہاں ظلم کے خلاف جنگ ہو گی وہاں کربلا کا میدان سجے گا،ہم زبان اور برادری کی سیاست سے آزادی چاہتے ہیں۔
’سلام شہداء‘ ریلی کے موقع پر بلاول چورنگی پرخطاب میںچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ سانحہ کارساز پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کا بڑا واقعہ ہے ، 18 اکتوبر 2007 کو حملہ عوام کی امیدوں پر کیا گیا،آج ہم شہداکو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کراچی کے عوام کیلئے امید کا چراغ بن کر آئی تھیں، سانحہ کارساز کے شہدا کو سلام کرنے نکلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم زبان اور برادری کی سیاست سے آزادی چاہتے ہیں۔کراچی پاکستان کے دل کی دھڑکن اور سندھ کے تاج میں کوہ نور ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بی بی کو شہید کرکے وقت کے یزید سمجھتے تھےانہیں للکارنے والا کوئی نہیں ہوگا،بی بی کا بیٹا زندہ ہے، بی بی کا آصف زندہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں اور پارٹی میں تبدیلی لا رہاہوں،آپ ساتھ دیں تو پورے پاکستان میں تبدیلی لائیں گے۔