لاہور: ترجمان لاہور چڑیا گھر کے مطابق پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) اور گیسٹرو کی بیماری کے باعث وہاں صرف 5 ماہ کی کمسن شیرنی ’’انجیلا‘‘ جان کی بازی ہار گئی؛ اس طرح یہ صرف 15 دنوں میں گیسٹرو سے مرنے والا، شیر کا تیسرا بچہ ہے۔
یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کے سینئر ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود بھی ’’انجیلا‘‘ جانبر نہ ہوسکی۔ بتایا جا رہا ہے کہ شیر کی اس بچی کی عمر صرف 5 ماہ تھی جو پچھلے ایک ہفتے سے کھانا پینا چھوڑ چکی تھی اور اسے ڈرپ کے ذریعے غذا دی جارہی تھی۔ اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ لاہور چڑیا گھر کے جانوروں میں ڈی ہائیڈریشن اور گیسٹرو کی وبائیں کیوں پھیل رہی ہیں جبکہ صرف 2 ہفتے میں شیر کے 3 بچوں کی ہلاکت بھی اب تک معما بنی ہوئی ہے۔ چند ماہ پہلے لاہور کے چڑیا گھر میں مشہور ہتھنی ’’سوزی‘‘ کی موت بھی کم عمری میں ہوئی تھی جس کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ وہ دراصل لاہور چڑیا گھر انتظامیہ اور ٹھیکیدار کی مشترکہ کرپشن کا شکار ہوئی تھی۔