داد‘ خارش اور چنبل میں اجوائن کی اگر مرہم بنا کر لگائی جائے تو چند روز میں فائدہ ہوتا ہے ۔ اس کے مرہم بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ اجوائن چار تولہ‘ پھٹکری سفید ایک تولہ‘ توتیائے سبز ایک تولہ‘ ان تمام چیزوں کو لوہے کی کڑاہی میں آگ پر اتنی دیر رکھیں کہ وہ سیاہ ہوجائے پھر مثل سرمہ کرکے ویزلین ملا کر مرہم تیارکرلیں-
اجوائن ایک ایسی دوا ہے جس سے تقریباً ہر شخص واقف ہے۔ اجوائن کا رنگ سیاہی مائل بھورا ہوتا ہے۔ اس کے بیج انیسوں کے مشابہ ہوتے ہیں اس کی بو تیز ہوتی ہے۔ اس کا مزاج تیسرے درجے میں گرم و خشک ہوتا ہے۔ عام طور پر اس کی مقدار خوراک تین ماشہ سے چھ ماشہ ہوتی ہے۔ اجوائن کی دومشہور اقسام ہیں۔ اجوائن دیسی اور اجوائن خراسانی۔ اجوائن دیسی کے پتے کچھ کچھ دھنیا کے پتوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔ ان میں تھوڑی سی تیزی اور تلخی ہوتی ہے۔ اس کا پودا سوئے کے پودے کی طرح ہوتا ہے جبکہ اس کے چھوٹے چھوٹے‘ سفید چھتری کی طرح ملے ہوئے پھول ہوتے ہیں۔ پھولوں کے بعد چھوٹے چھوٹے بیج لگتے ہیں اور یہی اجوائن دیسی کے دانے کہلاتے ہیں۔
اجوائن دیسی کے فوائد
٭ اجوائن دیسی کھانا ہضم کرتی ہے اور بھوک بڑھاتی ہے۔٭ کاسر ریاح ہے۔ فساد بلغم اور اپھارہ کو دور کرتی ہے۔٭ سدہ کو کھولتی ہے۔ ٭ پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔ ٭ گردہ و مثانہ کی پتھری کو توڑتی ہے۔ ٭ فالج اور اعصابی کمزوری والے مریضوں کیلئے مجرب ہے۔ ٭ جسم کے بعض زہریلے مادوں کو تحلیل کرتی ہے۔ ٭ دل کو طاقت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کیلئے بہت مفید ہے۔ ٭ اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھایا جائے تو چہرے اور ہاتھ پائوں کی سوجن میں فائدہ دیتی ہے۔ ٭ اگر اسے لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کرکے سفوف بنایا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔ ٭ کالی کھانسی دور کرنے کیلئے اگر اجوائن کا پانی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھار کر پانچ روز تک صبح و شام تین تولے پینے سے انشاءاللہ شفاءہوگی۔ ٭ پیٹ کے درد اور بدہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بنا کر کھانے سے شفاءہوتی ہے۔ تجربے میں آیا ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بہت فائدہ دیتی ہے۔ ٭ اس کا روزانہ استعمال مقدار چھ ماشہ ہمراہ پانی بدن میں چستی لاتا ہے۔ چہرے کا رنگ نکھارتا اور بواسیر کو بے حد فائدہ دیتا ہے۔ ٭ پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ‘ گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہوجاتا ہے۔
٭ زکام کی صورت میں اجوائن کو گرم کرکے باریک کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جاتا ہے اور زکام کا زور کافی حد تک کمزور ہوجاتا ہے۔
٭ ہچکی کو روکنے کیلئے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے ناک میں لیا جائے تو ہچکی فوراً بند ہوجاتی ہے۔ ٭ اجوائن کے چند دانے چبا لینے سے قے فوراً رک جاتی ہے۔ ٭ اگر منہ کا ذائقہ خراب ہوتو اجوائن کے دانے چبانے سے ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ٭ اس کے کھانے سے خراب ڈکاریں آنا بند ہوجاتی ہیں۔ ٭ مرض برص و بہق میں دیگر نسخہ جات میں اجوائن کو شامل کرنے سے اس کی تاثیر بڑھ جاتی ہے اورمرض جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ٭ بند چوٹ والی جگہ پر اجوائن کو رگڑ کر شہد میں ملا کر لگانے سے اس جگہ کا منجمد خون جاری ہوجاتا ہے اور درد ٹھیک ہوجاتی ہے۔٭ پیچش کی صورت میں اجوائن تین ماشہ اور کلونجی ایک ماشہ ملا کر ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔