لاہور(ویب ڈیسک )ایک دن ایک اداکارہ نے مجھ سے پوچھا ’’ اس دنیا کی رنگا رنگی اور خوبصورتی کس کے وجود سے ہے ؟ ’’یہ سوال کر کے وہ جواب بن کر سامنے بیٹھ گئی ، لیکن جب میں نے کہا ’’ شیطان کے دم قدم سے ۔تو اس نے سر سے لے کر پاؤں تک مجھے یوں دیکھا جیسے میں نے کہہ دیا ہو ’’ میری وجہ سے ۔شیطان سے میرا پہلی بار باقاعدہ تعارف اس دن ہوا جب میری ملاقات اپنے گاؤں کے مولوی صاحب سے ہوئی ، میں نے ان کی کسی بات پر اختلاف کیا تو انھوں نے میرے والد صاحب سے کہا ’’ آپ کا لڑکا بڑا شیطان ہوگیا ہے.
’’انھوں نے ٹھیک ہی کہا تھا کیونکہ اس دنیا میں پہلی بار اختلاف رائے شیطان ہی نے کیا ۔یوں وہ اس دنیا میں جمہوریت کا بانی ہے ۔ہے ۔شیطان مرد کے دماغ میں رہتا ہے اور عورت کے دل میں ۔ہر آدمی شیطان سے پناہ مانگتا ہے اور کئی لوگوں کو وہ پناہ دے بھی دیتا ہے ۔ شیطان اور فرشتے میں یہ فرق ہے کہ شیطان بننے کے لئے پہلے فرشتہ ہونا ضروری ہے ۔جہاں تک شیطان کو آدم کو سجدہ نہ کرنے کا تعلق ہے ، وہ سب اس کا پبلسٹی سٹنٹ تھا ، جس کی وجہ سے اسے شہرت ملی ، کہ جہاں جہاں رحمان کا ذکر آتا ہے وہاں اس کا ذکر ضرور ہوتا ہے ۔ورنہ اس آدم کو تو وہ سو سو سجدے کرنے کے لئے آج بھی تیار ہے ۔میں شیطان دںسے کبھی نہیں گھبرایا لیکن برا آدمی دیکھ کر ہی ڈر جاتا ہوں کیونکہ شیطان برا وسٹ پڑھنے کے لئے کریںسے کبھی نہیں گھبرایا لیکن برا آدمی دیکھ کر ہی ڈر جاتا ہوں کیونکہ شیطان برا فرشتہ ہے برا انسان نہیں ۔