قرآن مجید تھامنے پر تنقید کا نشانہ بننے والی ہولی ووڈ اداکارہ لندسے لوہان اب حجاب پہننے پر دوبارہ تنقید کی زد میں آگئی ہیں۔
ہولی وڈ اداکارہ لندسے لوہان شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ترکی کا دورہ کیا تھا جہاں ایک کیمپ کے دورے کے دوران انہیں حجاب تحفے میں دیا گیا جس پر انہوں نے حجاب پہن کر میڈیا سے بات چیت کی جس پر انہیں ایک بار پھر مغرب میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ترک ٹی وی سے انٹرویو میں اداکارہ لندسے لوہان کا کہنا تھا کہ اجنبی ہونے کے باوجود خاتون نے مجھے حجاب پہنایا جو میرے لیے اعزاز تھا کیوں کہ اس خاتون نے مجھے اپنی ثقافت سے روشناس کرایا جب کہ حجاب پہننے سے پہلے ہی اندیشہ تھا کہ میڈیا مجھے غلط انداز میں پیش کرے گا اور وہی ہوا جس کی بنیاد پر شہ سرخیوں میں آگئی لیکن حجاب پہننے میں میری مرضی شامل تھی کیوں کہ ترکی میں یہ سب خواتین کی مرضی پر منحصر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ قرآن سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا جس سے میرے لیے روحانیت کے دروازے کھلے اورمیں حقیقت کو جان پائی لیکن امریکی معاشرے نے مجھے قرآن مجید ہاتھ میں لینے پر شیطان بنا کرپیش کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اداکارہ لندسے لوہان ہاتھ میں قرآن مجید تھامے نیویارک کی گلیوں میں گشت کررہی تھیں جس پر ان کے قبول اسلام کی خبریں سامنے آئیں تھیں اور مغربی میڈیا نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔