دو پلانٹ تکنیکی وجوہات کی بنا پر اور چار مرمت کی وجہ سے بند پڑے ہیں ، وفاقی وزیر دفاع پانی و بجلی کی گفتگو
لاہور: موجودہ حکومت کے دور کی پانچویں گرمیوں کی آمد آمد ہے اور اس کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ کے دورانیئے میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ پنجاب کے دیہی علاقوں میں 16 اور شہروں میں 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ۔ عوام کی دہائیاں ایک بار پھر شروع ہوگئی ہیں ، حکومت کیلئے کڑا امتحان ہے ، حکومت نے اس وعدے پر الیکشن جیتا تھا کہ اس کے دور میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوا ، کیا اگلی ووٹنگ سے پہلے تک ایسا ہوتا رہے گا ۔ اس حوالے سے وزیر دفاع پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی سپلائی میں کمی عارضی ہے ، اپریل کے پہلے ہفتے میں صورتحال نارمل ہوجائے گی ۔ دو پاور پلانٹ تکنیکی وجوہات کی بنا پر بند ہیں اور تین سے چار پلانٹ معمول کی مرمت کی وجہ سے بند پڑے ہیں ، 15 روز میں آپریشنل ہوجائیں گے ، ہائیڈل پاور بجلی 2600 میگاواٹ کے بجائے کم ہوکر 1300 میگا واٹ پر آ چکی ہے ، 2300 میگا واٹ کے شارٹ فال پر اپریل کے تیسرے ہفتے میں قابو پالیں گے ۔ رمضان اور اس کے بعد میں ہائیڈل جنریشن کی 6000 میگا واٹ مزید شامل ہوجائے گی ، خواجہ آصف نے بتایا پیداواری کمپنیوں کو 50 ارب روپے کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔