ڈیموں میں پانی کی کمی سے بجلی کی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ، دفاتر اور سکولوں کو جانے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا
لاہور: گرمی بڑھتے ہی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہو گیا ، ڈیموں میں پانی کی کمی سے بجلی کی پیداوار مزید کم ہوگئی ہے ، پانی سے بجلی کی پیداوار صرف
1800 میگاواٹ تک رہ گئی ۔ ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر 4700 میگا واٹ تک پہنچ گیا ۔ چلچلاتی دھوپ اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے شہری علاقوں میں لوگ فل روسٹ اور دیہی علاقوں میں ہاف روسٹ ہونے لگے ، کڑاکے دار گرمی میں تڑاکے دار لوڈ شیڈنگ آ گئی ۔
بار بار لوڈشیڈنگ کی وجہ سے بجلی کے تمام آلات دم توڑ گئے ۔ خاتون خانہ کا منٹوں میں ہونے والا کام گھنٹوں اور گھنٹوں میں ہونے والا کام دنوں پر چلا گیا ۔ کپڑے استری نہ ہونے پر صاحب کو دفتر بچوں کو وقت پر سکول پہنچنے میں سخت پریشانی کا سامنا ہے ۔ شہری علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ میں فل روسٹ جبکہ دیہی علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے کی بجلی بندش سے لوگ ہاف روسٹ ہو رہے ہیں ۔ گرمی سے جھلستے افراد کا کہنا ہے رات کو چین ہے نہ دن کو سکون ہے سمجھ نہیں آتا اس گرمی میں کہاں جائیں ، کوئی تو ہو جو بتائے ہمیں کس بات کی سزا دی جا رہی ہے ۔
ادھر اندھیرے دور اور لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے وعدوں کا کیا بنے گا ۔ ڈیموں میں پانی کی کمی سے بجلی کی پیداوار مزید کم ہوگئی ہے ، پانی سے بجلی کی پیداوار صرف 1800 میگاواٹ تک رہ گئی ہے ۔ ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر 4700 میگاواٹ تک چلا گیا ۔ اس وقت بجلی کی طلب 14 ہزار اور پیداوار صرف 9 ہزار 300 میگا واٹ ہے ۔ نجی بجلی گھروں سے 5500 جبکہ دیگر ذرائع سے 2 ہزار میگاواٹ بجلی مل رہی ہے ۔ بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار سے صارفین پریشان ہیں کیونکہ بجلی آتی نہیں لیکن بل متواتر آ رہے ہیں۔