کراچی: سیمنٹ کی مقامی کھپت میں اضافے کا رجحان اگست 2017 میں بھی جاری رہا اور مقامی فروخت میں گزشتہ برس اگست کے مقابلے میں 10.85 فیصد اضافہ ہوا تاہم اس دوران برآمدات میں 26.47 فیصد کمی ہوئی، اس طرح مجموعی فروخت میں اضافہ 5.05 فیصد تک محدود رہا۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اگست 2017 کے اعداد و شمار کے مطابق سیمنٹ کی فروخت 3.766 ملین ٹن رہی جو اگست 2016 میں 3.585ملین ٹن تھی، اس دوران شمالی علاقے میں سیمنٹ کی مقامی کھپت 2.731 ملین ٹن رہی جو اگست 2016 میں 2.495 ملین ٹن تھی، جنوبی علاقوں میں قائم سیمنٹ کے کارخانوں کی مقامی فروخت 0.532 ملین ٹن سے بڑھ کر 0.625ملین ٹن ہو گئی تاہم مذکورہ علاقوں کی برآمدات بالترتیب 0.355 ملین ٹن کے مقابل 0.307 ملین ٹن اور 0.203ملین ٹن کے مقابل 0.103 ملین ٹن رہیں۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق اگست 2017 میں سیمنٹ کی پیداواری صلاحیت 96 فیصد سے زائد استعمال کی گئی جس کی وجہ مقامی طلب میں اضافہ ہے جو اچھا رجحان ہے اوراس کا مطلب ہے کہ معیشت بہتر ہے۔
رواں برس کے ابتدائی 2ماہ کے دوران سیمنٹ کی مجموعی فروخت 20.81 فیصد کے اضافے سے 7.148ملین ٹن رہی ہے جس میں سے مقامی کھپت 27.95 بڑھی تاہم برآمدات میں 13.39 فیصد کمی ہوئی، افغانستان کو سیمنٹ کی برآمدات جولائی اگست 2017 میں 21.41 فیصد بڑھیں مگر یہ اضافہ بھارت اور دیگر ملکوں کو برآمدات میں کمی کے مقابلے میں انتہائی معمولی ہے، اس دوران بھارت کو سیمنٹ کی برآمدات 21.76 فیصد اور دیگر ملکوں کو 37.53 فیصدکم ہوئیں۔ ترجمان نے کہاکہ برآمدات میں مسلسل کمی تشویش کا باعث ہے جو مینوفیکچررزکی خراب مسابقتی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے، اس صورت حال کا تقاضہ ہے کہ حکومت اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے جس میں ریگولیشن اور ٹیکسیشن کی پالیسیاں شامل ہیں، اس سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فائدہ پہنچے گا جس سے برآمدات بہتر ہوں گی اور معیشت کو فائدہ ہوگا۔