پیرس (اشفاق احمد چودھری) پولیس نظام میں اصلاح کیلئے سپریم کورٹ کی جانب سے وفاق اور صوبوں سے سفارشات کی طلبی کو خوش آئند قرار دیتے ہوے پاکستان تحریک انصاف فرانس کے رہنما سید ظریف شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوے کہا کہ سپریم کورٹ کا اقدام مثبت اور عوامی مفاد میں ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ پولیس اور تحقیقاتی اداروں کو اپنے مفادات کیلئے مخالفین کو دیوار سے لگانے کی روایت پر کاربند رہنے والے کبھی پولیس نظام میں اصلاح کیلئے کوئی مثبت تجاویز یا سفارشات پیش نہیں کریں گے۔
اسلئے قومی مفاد میں سپریم کورٹ کو از خود” مقامی پولیس“کا نظام رائج کرتے ہوئے ڈویژنل کونسل کی سطح پر پولیس کو ڈویژن کا ماتحت بنایا جائے اور ہر ڈویژن میں پولیس میں اسی ڈویژن کے افراد کو بھرتی کیا جائے۔
جبکہ دیگر ڈویژنوں یا صوبوں سے دوسرے ڈویژنوں اور صوبوں میں افسرانو اہلکاروں کی بھرتی و ٹرانفسر کی روایت کا بھی خاتمہ کیا جائے تو یقینا مقامی افراد پر مشتمل مقامی مسائل کو سمجھنے والی اور مقامی افراد سے مکمل طور پر واقف مقامی نمائندوں کو جوابدہ پولیس زیادہ دیانتداری‘ فرض شناسی اور فعالیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے قیام امن اور جرائم کی بیخ کنی کے ساتھ عوام کو تحفظ کی فراہمی اور قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے میں زیادہ موثر کردار ادا کر سکے گی۔