لندن برطانیہ (تیمور لون ) لندن میں انڈین ہائی کمیشن کے سامنے برطانیہ کے تمام شہروں سے کشمیریوں کی بڑی تعداد نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم اور بربریت اور قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرہ میں بڑی تعداد میں کشمیری خواتین نے بھی شرکت کی ۔ مظاہرہ کا مقصد برطانیہ سمیت عالمی دنیا کے سامنے بھارتی فوج اور کٹپتلی حکومت کی جانب سے کی جانے والی دہشتگردی کی جانب مبزول کروانہ تھا ۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جس میں مظاہرین نے مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت و قتل و غارت گری کے خلاف نعرے درج تھے ۔ مظاہرین نے شدید نعرہ بازی بھی کی جس سے لندن کی فضا ٢ گھنٹے تک گونجتی رہی ۔ جے کے نیپ کے رہنما خواجہ زاہد لون نے کشمیری ترانہ بھی پیش کیا جس سے مظاہرین نے مزید جوش اور ولولہ پیدا ہوا۔ احتجای مظاہرہ میں ریاست جموں کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ احتجاجی مظاہرہ میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ، جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی ، محاز رائے شماری ، کشمیر نیشنل پارٹی ، تحریک کشمیر ، لبریشن لیگ ، جے کے پی این پی ،پی ٹی آئی کے علاوہ خالصتان تحریک کے رہنماؤں نے بھی احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کر کے کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
شوکت مقبول بٹ ، صابر گل ، تحسین گیلانی ، عباس بٹ ،عبدالجبار بٹ ، محمود کشمیری، لارڈ نذیر ،فہیم کیانی ، پروفیسر لیاقت ، من موہن سنگھ خالصہ ، آصف مسعود چوہدری، پروفیسر شاہد اقبال ، اسلم مرزا ، رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی جارحیت سے بھارت کا بھیانک چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے بھارتی مقبوضہ کشمیر کی کٹپتلی حکومت بھی ہڈدھرمی کا مظارہ کر رہی ہے کٹپتلی حکومت نے جو روش اپنا رکھی ہے اس کے باعث بھارتی فوج اور ریاستی پولیس کو مزید شہہ ملی جس سے اندھا دھند نہتے کشمیریوں پر گولیاں برسائی گئیں ۔ صرف چند دنوں میں ٥٠ کے قریب نوجوانوں کو شہید کیا گیا وحشیانی تشدداور پلیٹ گن کے استعمال سے سینکڑوں کے حساب سے کشمیریوں کے زخمی کیا گیا یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے لیکن عالمی دنیا اس کے بارے میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جسکی کہیں مثال نہیں ملتی سینکڑوں کشمیریوں کے شدید قسم کی بربریت کا نشانہ بنانا مقبوضہ کشمیر میں آئے روز ظلم اور بربریت و قتل و غارت گری کی داستانوں نے بھارتی وزیر اعظم اور بھارتی مقبوضہ کشمیرمیں اسکے جانشین کٹپتلی حکومت کے بھیس میں چھپے دہشتگردوں کو بے نقاب کر دیا ۔بھارت فوج اور کٹپتلی حکومت نے یہ سوچ لیا کہ اس وحشیانہ تشدد سے کشمیریوں کی آزادی کی تعحریک کو دبایاجا سکتا ہے لیکن یہ جابر یہ بھول گئے کہ کشمیریوں نے آزادی کے حصول کی خاطر لاکھوں شہدا کی قربانی دیں کشمیری کسی بھی صورت اپنے شہداء کے خون سے غداری نہیں کرسکتے اور آزاد کی شمع کو رشن کئے رکھیں گے۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ بھارت فی الفور وادی میں مظاہرین پر پلیٹ گن کا استعمال بند کرے ۔ رہنماؤں نے اقوام متحدہ ، سکیورٹی کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ،عالمی برادی اور عالمی میڈیا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز بلند کرنے میں کشمیریوں کا ساتھ دیں اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کا حق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
آخر میں تمام جماعتوں کے قائدین نے بھارتی ہائی کمیشن میں یادداشت پیش کی جس کو بھارتی ہائی کمیشن کے حکام نے لینے سے انکار کر دیا مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن حکام کے اس رویہ پر بطور احتجاج بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے دھرنا دیا جو کافی دیر جاری رہا اور احتجاجا یادداشت کے بھارتی ہائی کمیشن میں ڈور سے پوسٹ کر دیا گیا۔