لاہور (یس ڈیسک) سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ میں نے بہت سوچ سمجھ کر عہدہ چھوڑا ہے۔ جن مسائل کا استعفے میں ذکر کیا ہے وہ حقیقت ہیں۔ چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ میری پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کی خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کو کبھی جوائن نہیں کیا تھا۔
میرے تعلقات تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کے ساتھ ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ میرے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تعلقات خراب ہوں۔ لندن پلان کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ دو سال یا پانچ سال بعد بھی لندن پلان ثابت ہو جائے تو سزا کیلئے تیار ہوں۔ دھرنے کے دوران معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ایک پاکستانی شہری ہوں، کسی اور ملک کی کبھی شہریت اختیار نہیں کروں گا۔ میں واپس ضرور آؤنگا اور واپسی پر پاکستان میں ایکٹو سیاست میں بھرپور حصہ لوں گا۔ چودھری سرور نے کہا کہ پاکستان کے عوام بہادر اور مظلوم ہیں۔
نچلی سطح پر اقتدار منتقل کرنے سے حالات بہتر ہونگے۔ وسائل چند لوگوں کے ہاتھ میں نہیں ہونے چاہیں۔ پانچ فیصد لوگوں نے 95 فیصد عوام کو شکنجے میں جکڑا ہوا ہے۔ دہشتگردی کے شکار ملک میں تصادم برداشت نہیں کر سکتے۔ عوام کو نچلی سطح پر اقتدار منتقل ہوگا تو حالات ٹھیک ہونگے۔ قبضہ مافیا کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے چودھری سرور نے بتایا کہ استعفیٰ دیتے ہوئے میں نے پاکستان میں جن مسائل کا ذکر کیا وہ حقیقت پر مبنی ہیں۔
ہر تیسرا پاکستانی قبضہ مافیا کا شکار ہے۔ قبضہ مافیا سے جائیدادوں کو حقیقی مالکان کو دینی چاہیے جبکہ قبضہ مافیا سے کرایہ بھی لینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔