لندن میں پرآسائش مہنگی ترین جائیدادوں کی فروخت گزشتہ ایک سال میں 86 فیصد تک کم ہوچکی ہے، جبکہ قیمت بھی 35 فیصد گھٹ چکی ہے۔ ماہرین نے اس رجحان کی وجہ اضافی ٹیکسوں اور نئے قوانین کو قرار دے دیا ہے ۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاروں نے لندن میں اضافی ٹیکسوں اور نئے قوانیں کے سبب مہنگے اور پرآسائش گھروں کی خریداری کم کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگست 2016 میں ایک کروڑ پاونڈ قیمت کی صرف تین جائیدادیں فروخت ہوئیں۔ خریدار نہ ہونے کا اثر گھروں کی قیمتوں پر بھی مرتب ہورہا ہے۔
لندن میں جائیدادیں رجسٹرڈ کرنے والے ادارے کے مطابق ایک سال کے دوران 2 کروڑ 20 لاکھ پاونڈ مالیت کے گھر کی قیمت 1 کروڑ 63 لاکھ پاونڈ باقی رہ گئی ہے۔
قیمتیں گرنے کی وجہ سے لندن میں جائیداد کی فروخت کا کام رک گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ کا یورو زون سے نکلناقیمتوں پر اثرانداز نہیں ہورہاہے، بلکہ جائیداد کی خریداری کے قوانین اور اضافی ٹیکسز ہیں۔