لاہور: ضلع لاہور کی مشہور دیرینہ دشمنی ختم ، تحریک انصاف کے رہنما نے مخالف فریقین کی صلح کروا کر علاقہ کی فضا میں چھایا خوف و ہراس ختم کروا دیا۔
تفصیلات کے مطابق دیرینہ دشمن داروں پپو لوہار گروپ اور حاجی شوکت گروپ نے اپنے مابین دشمنی ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اس صلح کا سہرہ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور پی پی 152 کے ٹکٹ ہولڈر حاجی ارشا داحمد ڈوگر کے سر جاتا ہے جنہوں نے دو روز قبل اپنے ڈیرے پر دونوں گروپوں کے سربراہان اور سرکردہ افراد معززین کو جمع کیا اور ان کی موجودگی دونوں گروپ ایک دوسرے کے ساتھ بغلگیر ہو گئے۔ چند سال قبل اس دشمنی کا آغاز کوٹ کمبوہ میں دو افراد کے قتل اور متعدد افراد کے فائرنگ سے زخمی ہونے سے ہوا تھا، جس کے باعث حالات و تعلقات مسلسل کشیدہ چلے آرہے تھے، تاہم حاجی ارشاداحمد ڈوگر کے دونوں گروپوں سے مسلسل رابطوں اور افہام و تفہیم کی کوششوں سے یہ پرانی دشمنی ختم ہوئی۔ پی ٹی آئی رہنما کے ڈیرے پر اکٹھ کے دوران لوگوں نے پپو لوہار اور حاجی شوکت گروپ کے اس بڑے فیصلے کو خوب سراہا۔ حاجی ارشاد احمد ڈوگر کا کہنا تھا کہ جانی نقصان کا کوئی مداوا نہیں ہو سکتا لیکن مزید نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق مویشیوں کو چارہ نہ ڈالنے پر اثر زمینداروں نے مبینہ طور پر وحشیانہ تشدد کر کے ملازم کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بتایا گیا ہے کہ مانانوالہ کے نواحی گاؤں واڑہ بہلولیاں کے رہائشی محنت کش معصوم علی کا جواں سال بیٹا محمد سرفراز فاروق آباد کے نواحی گاؤں کجر میں زمیندار لیاقت علی اور محمد جاوید کے ڈیرے پر ملازم تھا کہ گزشتہ روز مویشیوں کو بروقت چارہ نہ ڈالنے پر دونوں بھائیوں نے سرفراز کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، جس کے نتیجے میں وہ جانبر نہ ہو سکا اور موقع پر دم توڑ گیا۔ اس دوران بھائی کو بچانے کی کوشش میں ملزمان نے موقع پر موجود مقتول سرفراز کی بہن رخسانہ بی بی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس تھانہ صدر فاروق آباد نے مقتول کے والد معصوم علی کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دئیے۔