تحریر : وقار النسا
آٹھ اگست کا یادگار دن جس دن شاہ بانو میر صاحبہ نے اپنی ادب اکیڈمی کی ممبران کو اپنے گھر مدعو کيا –اس سے قبل بھی بسلسلہ میٹنگ ھم ان کے گھر جاتے رہتے ہیں لیکن آج انہوں نے اپنی اکیڈمی کی خواتین کو ظہرانے پر گھر بلایا یہ ان کے اس پیار کا اظہار تھا جو ان کو اپنی ساتھی خواتین سے ہےوہ اپنی ٹیم کی کارکردگی پر بہت خوش ہیں کہ انہوں نے اتنے مختصر عرصہ میں بےشمار کام کر لیا اور الحمدللہ فرانس میں ان کی ٹیم کانام ان کے کام کی بدولت کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے آج کا دن یادگار اس لئے بھی تھا کہ ٹیم ممبران کی اپنے کام سے لگن اور ان کی محنت کی بدولت دی بول نیوز کے چیف ایگزیکٹو مرزا محمد طارق صاحب نے ان کی ٹیم کو اپنی ویب سائٹ پر کام کے لئے بھی چن لیا تھا-جس پر ان کی خوشی دیدنی تھی-ایسے لوگ ہی محبتوں کے سفیر ہیں جو سب میں خوشیاں بانٹتے ہیں اور سب کے آگے بڑھتے ہوئے قدم دیکھ کران پر فخر کرتے ہیں
مرزا محمد طارق صاحب نے جس اعتماد کا اظہار ھماری ٹیم پر کیا ہے اس کے لئے ان کے مشکور بھی ہیں اور انشا اللہ اپنی تمام تر صلاحتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ادارے کی ترقی کی ہر ممکن کوشش کریں گےچونکہ ہفتہ کو ان کے گھر دورہ قرآن کے سلسلہ میں کلاس دن گیارہ بجے سے ایک بجے تک ہوتی ہے لہذا نور القرآن کی ٹیم بھی ان کے گھر موجود تھی -کثیر تعداد میں خواتین اور بچیاں جوقرآن کریم سے ہدایت لینے ان کےگھر آتی ہیں
سب موجود تھیں-اگر ھم صرف ادب اکیڈمی کی ممبران وہاں ہوتے تو کبھی اتنالطف نہ آتا جتنا ان سب لوگوں کی موجودگی سے آیا-اس طرح خوشی کا لطف دوبالا ہو گياایک بہن نے شریر انداز اختیار کرتے ہوئے کہا –ھم تو آپ سب کے احترام میں چپ ہیں ورنہ ھم نے جو قلم پکڑنی تھی ہر طرف بہجا بہجا ہو جانی تھی-ان کے اس انداز پر قہقہے خوب گونج اٹھے محترمہ نوشین محمد صاحبہ ہر ہفتہ کو یہاں آتی ہیں جو نورالقرآن کی ٹیم سے عرصہ سے منسلک ہیں
اپنی استاد محترمہ عفت مقبول صاحبہ کے کلاس ختم کرنے کے بعد بہت احسن طریقے سے اس دن کے سبق کو دہراتی ہیں –کلاس میں موجود بچیوں اور خواتین سے پوچھتی ہیں اور وہ اپنی سمجھ کے مطابق جواب دیتی ہیں یہ ايک قابل تحسین سلسلہ ہے جو لوگوں میں شعور بیدار کر رہا ہے -آئندہ انہوں نے احادیث نبوی کو بیان کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے قرآنی دعائیں بھی سکھائی جاتی ہیں-ان سب کے ساتھ بیٹھ کر دین کا علم سیکھنا ھمارے لئے بھی باعث مسرت و افتخار ہے ھماری خوش نصیبی کہ پوری کلاس بعد میں ھمارے ساتھ دئیے گئے ظہرانے میں شریک تھیساتھ ساتھ مبارکباد کا سلسلہ اور گپ شپ بھی جاری تھی خواتین نے خوب دل کھول کر داد اور مبارکباد بھی دی
اللہ کا کرم ہے کہ اپنے کام کی بدولت مجھے ریذیڈنٹ ایڈیٹر فرانس کا عہدہ دیا گیا شاہ بانو میر صاحبہ کی اس پرخلوص اور محبت بھری دعوت میں میں مٹھائی لیکر گئی تاکہ شاہ بانو میر صاحبہ اور ان کے گھر درس قرآن کے لئے آئی تمام خواتین اور بچیوں کا منہ میٹھا کروا سکوں سب نے مبارکباد دی اور خوب مزے لیکر مٹھائی کھائی ان سب کی اس محبت کا ھم نے بیحد شکریہ ادا کیا چونکہ قرآن پاک کی کلاس کا وقت مخصوص ہوتا ہے اور وہ اپنے وقت پر کلاس ختم کر دیتی ہیں اس لئے کھانے کے بعد وہ سب رخصت ہوگئیں
اس کے بعد میٹنگ تھی جس میں در مکنون اور دی بول نیوز کی ٹیم نے کئی امور پر مشاورت کی ٹیم میں محنت کا جذبہ بھی ہےاور ایک دوسرے کے ساتھ اپنائیت کا بہترین رشتہ بھی یہی بات کسی بھی ادارے کی کامیابی کی ضمانت ہے آخرمیں شاہ بانو میر صاحبہ نے ایک بڑی بہن کی طرح اپنی ٹیم کی ہر میدان میں کامیابی کے ڈھیروں دعائیں دیں اور ھم سب نے ان سے اجازت چاہی
تحریر : وقار النسا