وزارت خارجہ کے پاس عظمیٰ کا امیگریشن فارم موجود ہے ، میری موکلہ نکاح کو تسلیم نہیں کرتیں تو تنسیخ نکاح کیسے ہوسکتی ہے :وکیل عظمیٰ
اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی بھارتی شہری عظمیٰ کو بیان کے لئے بدھ کے روز طلب کرلیا ۔ طاہر کو بیوی کے امیگریشن فارم کی نقل کل تک جمع کرانے کی ہدایت کر دی گئی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے بھارتی شہری عظمیٰ اور اس کے شوہر طاہر کی الگ الگ درخواستوں کی سماعت کی ۔
عدالت نے بھارتی شہری عظمیٰ کے امیگریشن فارم کے حوالے سے استفسار کیا تو عظمیٰ کے وکیل نے بتایا کہ ان کے پاس فارم موجود نہیں جبکہ وزارت خارجہ عظمیٰ کا امیگریشن فارم نہیں دے رہی ۔ عظمیٰ کے شوہر کے دعویدار طاہر نے بتایا کہ اس کے پاس عظمیٰ کا امیگریشن فارم موجود ہے ۔ عدالت نے طاہر کو منگل تک امیگریشن فارم کی کاپی جمع کرانے کی ہدایت کر دی ۔ عدالت نے سوال کیا کہ کیا عظمیٰ کی جانب سے تنسیخ نکاح کیلئے کسی عدالت سے رجوع کیا گیا ۔ عظمیٰ کے وکیل نے جواب دیا کہ ان کی موکلہ اس نکاح کو تسلیم ہی نہیں کرتیں تو تنسیخ کا دعویٰ کیسے دائر کرسکتے ہیں۔
طاہر کے وکیل نے عدالت کے دائرہ کار پر سوال اٹھایا اور کہا کہ سارا معاملہ بونیر میں پیش آیا اس لئے اسلام آباد ہائیکورٹ کیس نہیں سن سکتی ۔ عظمیٰ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ طاہر نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر عظمیٰ پر تشدد کیا اور سارے کاغذات چھینے اس لئے یہ عدالت سماعت کرسکتی ہے ۔ عدالت میں وکیل نے عظمیٰ کی بیٹی فلک کی رپورٹ پیش کی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عظمیٰ کی بیٹی فلک سخت بیمار ہے اور تھیلیسیمیا کی مریض ہے ۔ فلک کے خون کی تبدیلی روزانہ ہوتی ہے اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ عظمیٰ کو اپنی بیٹی کی تیمار داری کے لئے بھارت جانے کی اجازت دے ۔ عدالت نے عظمیٰ کو بیان دینے کیلئے بدھ کے روز پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔