جولائی 5سن 1977 کا سیاہ دن جب ترقی پسند جمہوریت کا گلا گھونٹ کرشقی القلب آمر نے پاک دھرتی کے سینے میں نفرتوں، فرقہ واریت، جبر اورعلاقائیت کا زہریلا بیج بودیا، لبنیٰ چوہدری ایڈووکیٹ
واشنگٹن؍اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کی مرکزی راہنما اورامریکہ میں مقیم سینئر قانون دان لبنیٰ چوہدری ایڈووکیٹ نے جولائی 5 سن 1977 کے مارشل لا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی 5سن 1977 کا دن وہ سیاہ ترین دن تھا جب ترقی پسند جمہوریت کا گلا گھونٹ کرشقی القلب آمر نے پاک دھرتی کے سینے میں نفرتوں، فرقہ واریت، جبر اورعلاقائیت کا زہریلا بیج بودیا،
پیپلز پارٹی امریکہ اور پنجاب کی سینئر راہنما لبنیٰ چوہدری ایڈووکیٹ نے میڈیا پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ جولائی 1977 کو پاکستان میں جمہوریت کا گلہ گھونٹ کر ملک میں فرقہ واریت، جبر، علاقائیت اور دہشت گردی کا بیج بویا گیا تھا۔ پانچ جولائی 1977 کو اس وقت کی فوج کے سربراہ جنرل ضیاء الحق نے ایک منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں مارشل لاء نافذ کرتے ہوئے نوے دن میں انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا۔
لبنیٰ چوہدری ایڈووکیٹ نے اس دن کی مناسبت سے ایک بیان میں کہا کہ پانچ جولائی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے اور اس روز رات کی تاریکی میں ایک آمر نے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ آج اس ڈکٹیٹر کا نام منافقت، ظلم و جبر اور دہشت گردی کے مساوی سمجھا جاتا ہے اورہمیشہ سمجھاجاتا رہیگا۔