اسلام آباد: پاکستان میں عوام صحت کی سہولیات سے محروم ہیں مگر منتخب نمائندے سرکاری خرچ پربیرون ملک علاج کے مزے لوٹتے ہیں۔ آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی رپورٹ نے بھانڈہ پھوڑ دیا۔
عوامی نمائندے بیرون ملک علاج اور ہاؤسنگ الاؤنس کے نام پر کروڑوں روپے ڈکارگئے۔ کمر کی تکلیف سے درد دل تک ہر روگ کا علاج عوام کے خون پسینے کی کمائی سے کرایا جاتارہا۔
رپورٹ کے مطابق سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی امریکا میں سرجری پرستائیس لاکھ سےزیادہ کے اخراجات آئے۔
نجی دورے پرامریکا جانے والی شہناز شیخ پھسل کرگریں تو ان کی کمرکی تکلیف سرکاری خزانے سے ستائیس خرچ کروانے کے بعد دورہوئی۔
شیریٰ رحمان کا دل تینتالیس لاکھ میں سنبھلا تو شہزادہ محی الدین نے آنکھوں کے علاج کے لیے اٹھائیس لاکھ روپے آنکھیں بند کرکے خرچ کردیے۔
آڈٹ حکام کے مطابق تین ارکان قومی اسمبلی کشور زہرہ، عبدالوسیم اور صاحبزادہ مرتضیٰ امین نے نجی اسپتالوں سے خلاف قواعد علاج پر تقریبا سترہ لاکھ خرچ کئے۔
بعض عوامی نمائندے سرکاری رہائش کے باوجود ہاوسنگ الاؤنس کی مد میں 9 کروڑ روپے ڈکار گئے۔