اسلام آباد: تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے ملک اور معیشت کی تباہی میں نیب کی پکڑ دھکڑ کا بھی بڑا کردار ہے ۔ جس طرح نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے تو پھر جمہوریت بھی احتساب کے بغیر نہیں چل سکتی۔ اس ملک میں مصیبت یہ ہے کہ ہر پیسے والا کرپٹ نظر آتا ہے لیکن جو پیسے والا تحریک انصاف میں ہے، وہ کرپٹ نظر نہیں آتا۔ سلیم صافی نے کہا کہ ایک لوگ وہ ہیں جو مدارس کو دہشت گردی کا مرکز سمجھتے ہیں اور دوسری اتنہا پسندانہ سوچ وہ جو کہتی ہے مدارس میں کوئی خامی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج تک ریاست نے یہ فیصلہ بھی نہیں کیا تھا کہ ان کو کس وزارت نے ہینڈل کرنا ہے۔ پاکستان میں مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ انڈسٹری کی وزرات کے تحت کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی یہ پوری طرح واضح نہیں ہے کہ اس معاملے کو کونسی وزارت ہینڈل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کا مسئلہ یہ ہے ان کی بنیاد فقہ رکھی گئی ہے۔ یہاں پہلے فقہ کی تعلیم دی جاتی ہے اور پھر قرآن و حدیت کی تعلیم دی جاتی ہے حالانکہ پہلے قرآن سنت کی تعلیم دی جانی چاہئے۔ اس مسئلہ کو سمجھنا ہوگا اور حل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری جب حکومت میں تھے تو نیب کے بارے میں بات نہیں کرتے تھے۔ ہم تو پہلے بھی یہ بات کرتے تھے کہ نیب ملک کی جھولی میں خیر کی بجائے شر ڈال رہا ہے، ملک اور معیشت کی تباہی میں نیب کی پکڑ دھکڑ کا بھی بڑا کردار ہے، جس طرح نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے تو پھر جمہوریت بھی احتساب کے بغیر نہیں چل سکتی۔