محبوب نگر (عبدالعزیز سے) عصر حاضر میں اخلاقی اقدار کے فروغ کیلئے سعی وجہد کرنا وقت کا اولین تقاضہ ہے۔ نئی نسل میں ادبی شعور کی بیداری کیلئے ادباء و شعرکی خصوصی توجہہ کی ضرورت۔ صالح ادب کے ذریعہ معاشرے کی اصلاح کا کام انجام دیا جا سکتا ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کے تعمیری ادب کو فروغ دیا جائے ان خیالات کا اظہار نعیم جاوید (ادیب شاعرو ماہر اقبالیات) دمام سعودی عربیہ نے محبوب نگر میں ادارہ ادب اسلامی و بزم کہکشاں کے ادبی اجلاس ومحفل مشاعرہ بضمن نعیم جاوید کی سعودی عربیہ سے حیدر آباد آمد کے موقع پر ان کے اعزاز میں منعقدہ پروگرام سے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عصر حاضر میںمختلف نظریات اور رحجانات فروغ پا رہے ہیں ایسے میںادارہ ادب اسلامی صالح معاشر ے اور صالح ادب کو پروان چڑھانے کیلئے سنجید کوشش انجام دئے رہی ہے۔
اس ادبی اجلاس میں حمداسحاق (مدرس)شریک معتمد ادارہ نے سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کے انتقال پر خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ عظیم شخصیت کی خدمات سے آج ہمارا ملک محروم ہوگیا۔اس خلاء کو پر کرنے اب بہت مشکل ہے۔
اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔ ادبی اجلاس کی صدارت حلیم بابر صدر بزم کہکشاں و سر پرست ادارہ نے انجام دی اور اپنے خطاب میں نعیم جاوید کی ادبی خدمات کو سراہا اورسعودی عرب میںان سے ملا قات کا تذکرہ کیا بعد ازیں انہیں تہنیت پیش کی۔
مہمان کے طور پر ڈاکٹر شخ سیادت علی، محمد صادق علی فریدی نے شرکت کی۔حافظ محمد آصف کی تلاوت سے اجلاس کا آغاز عمل میں آیا۔
ڈاکٹر عزیز سہیل نے مشاعرہ و ادبی اجلاس کی کی نظامت انجام دی۔مشاعرے میں جلیل رضائجڑچرلہ، ضیاء برہانی، اسمعیل قیصر،جامی وجودی، چچا پالموری، صادق فریدی، ظہیر ناصری، نور آفاقی،حلیم بابر اور مہمان نعیم جاوید نے اپنا کلام پیش کیا۔ محمداسحاق کے شکریہ پر مشاعرہ کا اختتام عمل میں آیا۔