ہڑپہ میں قبرستان کی زمین پر غیرقانونی قبضہ برقرار تجاوزات کے خلاف اپریشن کیا جائے۔ عوامی و سماجی حلقوں کا مطالبہ
حلقہ پٹواری کی طرف سے قبضہ کی رپورٹنگ اور پیپر ورک مکمل کرنے کے باوجود کارروائی کا نہ ہونا سیاسی مداخلت یا ملی بھگت کا منہ بولتا ثبوت ہے ڈپٹی کمشنر ساہیوال میاں محمد زمان وٹو سے نوٹس لینے کا مطالبہ
ہڑپہ: (چوہدری منیر احمد ساجد) تفصیل کے مطابق. جناح ٹاون ہڑپہ اسٹیشن کا قبرستان جوکہ 22کنال رقبہ پر مشتمل ہے سیاسی لوگوں کی پشت پناہی کی وجہ سے ان کے چہیتے لوگوں نے نا صرف قبرستان کی زمین پر مکانات تعمیر کیے بلکہ ان سیاستدانوں نے ووٹ کی خاطر ان قابضین کو قبرستان کی جگہ پر گیس اور بجلی کے غیر قانونی طریقے سے کنکشنز بھی لگوا کر دیے قبرستان کے 22کنال رقبہ میں سےتقریبا 16کنال رقبہ پر لوگوں نے غیر قانونی قبضہ کرکے ناصرف مکانات ٹعمیر کر رکھے ہیں بلکہ بہت سارے رقبہ پر لکڑیوں کا کاروبار بھی شروع کر رکھا ہے تجاوزات اور غیر قانونی قابضین کے خلاف سپریم کورٹ کے احکامات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ ساہیوال ھی حرکت میں ائی اور حلقہ پٹواری سے قبرستان کی دوری رپورٹ طلب کی پٹواری کی تفصیلی رپورٹ جس میں قبرستان کی زمین پر لوگوں کے غیرقانونی قبضہ مکانات اور کاروبارکی تصدیق کئے جانے کے باوجود سرکاری قبرستان کی جگہ پرغیر قانونی قابضین کے خلاف کے تاحال کوئی کاروائی نہ کی گئ ذرائع کے مطابق اس تا خیری حربوں اور ان قبرستان کی زمین پرقابضین کے خلاف کاروائی کے نہ ہونا سپریم کورٹ کے احکامات کو ردی کی ٹوکری میں ڈالنے کے مترادف ہے عوامی وسماجی حلقوں نے جناح ٹاؤن ہڑپہ کے قبرستان کی زمین کی واگزاری کا ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہوئےڈپٹی کمشنر ساہیوال میاں محمد زمان وٹو سے کہا ہے کہ شہر خاموشاں کے رہائشیوں کی زمین کی واگزاری کے عمل میں مسلسل چشم پوشی انتظامیہ کی کارکردگی پر خود ایک سوالیہ نشان ہے جس کا فوری نوٹس لیتےہوئے قبرستان کے کئی کنال غیر قانونی زیر قبضہ رقبے کی واگزاری اور اس کی حد بندی کے احکامات صادر فرمادیں تا کہ قبرستان کی جگہ کو لینڈ مافیا سے محفوظ بنایا جا سکے