اسلام آباد: ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی ہوئی ہے تاہم ابھی بھی خطرہ موجود ہے۔خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل اہم ہے۔ انہوں نے سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ بھارت نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے جارحیت کی جس کا پاکستان نے جواب دیا بھارتی جارحیت کے باعث دونوں ممالک جنگ کے قریب تھے۔ بھارت پر منحصر ہے کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کیا کرتا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کو بیلٹ گن سے اندھا کر رہا ہے جب کہ خواتین کے ساتھ بھی زیادتی کی جا رہی ہے۔ کشمیریوں پر مظالم جاری رہے تو اس کا ردعمل بھی آئے گا۔ مقبوضہ کمشیر میں مظالم کی میری بات ذاتی نہیں بلکہ یو این رپورٹ ہے۔ انہوں نے کہ بال بھارت کی کورٹ میں ہے۔ اگر بھارتی جارحیت جاری رہی تو خطے میں امن کو خطرہ ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی پائلٹ کو رہا کر کے پاکستان نے امن کا پیغام دیا، دوسروں پر الزام لگانے سے بہتر ہے بھارت اپنا گھر درست کرنے کے اقدامات کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ 26 سے 28 فروری تک پاکستان اور بھارت کے مابین بہت تناؤ رہا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ نہیں ہو سکا۔ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی اشتعال انگیزی جاری ہے۔ پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے کا امن متاثر ہو لیکن افواج پاکستان بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ ترجمان پاک فوج نے بھارتی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ لیکن اس کے باوجود وزیراعظم نے تحقیقات کی پیشکش کی۔ اب بھارت کی جانب سے ڈوزئیر ملا اور اس پر تحقیقات جاری ہیں۔