کراچی (ویب ڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ کے بعد نجی چینل کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے جو گفتگو کی ہے ان کی اس گفتگو پر ہندوستان میں کھلبلی مچ گئی ہے،شاہ محمود قریشی نے سیاسی انداز اپنایا لیکن ان کی بات بھی تقریباً وہی ہے جو آصف غفور کہہ رہے ہیں۔چینل کی خصوصی نشریات میں تجزیہ کار حامد میر،سلیم صافی، سہیل وڑائچ ، رانا جواد،حفیظ اللہ نیازی اورایئر مارشل (ر) شاہد لطیف نے اظہار خیال کیا۔ سینئر تجزیہ کا ر حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے دو ٹوک، بغیر لفظ چبائے لاؤڈ اینڈ کلیئر، کوئی کنفیوژن نہیں، بہت تھوڑے لفظ میں انہوں نے بہت بڑا مدعا بیان کردیا۔انہوں نے کہا کہ ساری پارلیمنٹ نے اکٹھے ہو کر کہا ہے، پیپلز پارٹی کے پٹیل صاحب نے کہا کہ اس وقت اکیس کروڑ لوگوں نے وردیاں پہن رکھی ہیں، صرف پانچ چھ لاکھ وردی میں نہیں اکیس کروڑ لوگ جو وردی کے بغیر ہیں وہ بھی اس قوم کے سپاہی ہیں،یہی بات مراد سعید نے کہی ہے کہ بچہ لڑے گا، بوڑھا لڑے گا، جوان لڑے گا، یہی بات خرم دستگیر نے کہی ہے، یہی بات خواجہ آصف نے کہی ہے، قوم یک زباں ہوگئی ہے ، اب دیکھنا ہے وزیراعظم قوم کو متحد کرنے کے لئے عملاً کوئی قدم اٹھاتے ہیں یا نہیں اٹھاتے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور صاحب نے جو گفتگو کی ہے ان کی اس گفتگو پر ہندوستان میں کھلبلی مچ گئی ہے، بھارت کے مختلف ٹی وی چینلز پاکستان میں لوگوں کو فون کر کے پوچھ رہے ہیں کہ کیا ہوگا، بھارت کے بہت سے ٹی وی چینلز نے آج ان کی پریس بریفنگ نہیں دکھائی کیونکہ پہلے جن چینلز نے دکھائی تھی،ان کو انڈیا کی انفارمیشن منسٹری نے شوکاز نوٹسز دیدیئے ہیں لیکن آج وہ اپنے اپنے نیوز روم میں بیٹھ کر یہ سن رہے تھے اور وہاں پرکافی پریشانی ہے، کیونکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جس اتھارٹی کے ساتھ، جس پراعتماد انداز میں انہوں نے کہا Now wait for our surprise and we will respond differently تو بات انہوں نے کلیئر کردی ہے کہ اب ہم نے آپ کو جواب تو دینا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے اجلاس کا ذکر کیا ہے تو یہ تو پوری دنیا کو پتا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں کو ڈیل کرتی ہے، اب میں یہ تو نہیں کہہ رہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ہندوستان کو ایٹمی حملے کی دھمکی دیدی ہے لیکن اس کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس اس لیے بلایا گیا ہے کیونکہ ظاہری سی بات ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک طرح کی ٹینشن کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو دونوں نیوکلیئر پاورز ہیں اور دونوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں تواس صورتحال میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کو منتخب سویلین حکومت اتھارٹی دیتی ہے کہ وقت پڑنے پر آپ اپنے نیوکلیئر ہتھیاروں کو بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان نے جو حملہ کیا ہے اس سے تو پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن جو بہت divided تھیں وہ اچانک متحد ہوگئی ہے۔حامد میرنے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس موقع پر پاکستان کی سول لیڈرشپ اور ملٹری لیڈرشپ ایک پیج پر ہے۔