اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل کے دو ممبران کی رکنیت منسوخ کردی اور ان کی جگہ ڈاکٹر شہناز اور ڈاکٹر اظہر کو کونسل کے نئے ممبران میں تعینات کردیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے پی ایم ڈی سے کے ممبران میں سے دو ممبران ڈاکٹر شعیب اور سلمان جعفر کی رکنیت منسوخ کردی اور ان کو عہدوں سے بھی ہٹا دیا گیا جبکہ ان کی جگہ ڈاکٹر شہناز اور ڈاکٹر اظہار کو کونسل کے نئے ممبران میں تعینات کردیا گیا جس کا نوٹیکفیشن بھی جاری کر دیا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی میں جیسے ملک کو چلایا جارہا تھا اب ویسے نہیں چل سکتا،میرا مرنا جینا پاکستان میں ہے، پاکستان کو عظیم ملک بنائینگے، لوگوں کو ایف بی آر پر اعتماد نہیں،ادارے میں اصلاحات کررہے ہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لے کر آنا ہے، دباؤ ڈالنے والوں سے کہتا ہوں پیچھا ہٹا تو قوم سے غداری ہو گی۔ بدھ کو یہاں گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس کی اسلام آباد میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں بار بار مدینہ کی ریاست کی بات کرتا ہوں، مدینہ کی ریاست میں طاقتور اور کمزور کے لیے ایک ہی قانون ہوتا ہے، طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہوں تو ریاست تباہ ہوجاتی ہے جب کہ جن معاشروں نے ترقی کی وہاں سب کے لیے ایک ہی قانون ہے، عدل و انصاف ریاست مدینہ کے اصول تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کو عظیم ملک بنائیں گے، میری ملک سے باہر کوئی جائیداد اور کاروبار نہیں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے جب کہ منی لانڈرنگ کرنے والوں کے مفادات کچھ اور ہیں، جن پر کیسز ہیں ان سب کے رشتہ دار باہر بھاگے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جو چھوٹی چوری کرتا ہے سب کو پتا ہے اس کے ساتھ جیل میں کیا سلوک ہوتا ہے، پچھلے سال جتنا ٹیکس ادا کیا اس کا نصف قرضوں کی ادائیگیوں میں چلا گیا، ماضی میں جیسے پاکستان کو چلایا جارہا تھا اب پاکستان ویسے نہیں چل سکتا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو ایف بی آر پر اعتماد نہیں، ایف بی آر میں 700 ارب روپے کی چوری ہوتی تھی، ایف بی آر میں اصلاحات پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے سب کو ٹیکس نیٹ میں لے کر آنا ہے تاہم دباؤ ڈالنے والوں سے کہتا ہوں پیچھا ہٹا تو قوم سے غداری ہو گی، شناختی کارڈ کی شرط کی مخالفت وہ تاجر کر رہے ہیں جو اسمگلنگ کا سامان بیچتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ 22کروڑ افراد میں سے 15 لاکھ ٹیکس دیتے ہیں، شبر زیدی نے بتایا کہ پاکستان کا 70 فیصد ٹیکس 300 کمپنیاں دے رہی ہیں، اگلے سال کے لیے پوری قوت سے 5500 ارب ریونیو اکٹھا کریں گے، ٹیکس نظام درست ہو تو قرضے بھی اتریں گے اور ترقیاتی کام بھی ہوں گے۔وزیراعظم نے شوکت ترین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرمیں 700 ارب روپے کی چوری ہو رہی ہے اس لیے ہمارا پہلا کام ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہمارا کام ہے کہ صنعت کی ترقی میں کاروباری حضرات کی مدد کریں اور انہیں سہولیات دیں تاکہ ملک کا ہر طبقہ ترقی کر سکے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ عوام کے لیے ہے، میرا کوئی ذاتی کاروبار اور ایجنڈا نہیں نہ بیرون ملک جائیدا ہے،وہ سابقہ حکمرانوں کی طرح نہیں ہیں جو ملک لوٹ کر باہر چلے جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔