کیا آپ انڈے کی زردی کی بجائے بس سفید کھاتے ہیں ؟
اگر ہاں تو اس عات کو ترک کردیں کیونکہ یہ فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
ویسے لوگ سمجھتے ہیں کہ انڈوں کی زردی کے نتیجے میں بلڈ کولیسٹرول کی سطح بڑھتی ہے جو کہ خون کی شریانوں کو تنگ کرکے امراض قلب کا باعث بنتی ہے۔
انڈوں میں غذائی کولیسٹرول زردی میں پائی جاتی ہے مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق انڈوں میں پائے جانے والی غذائی کولیسٹرول بلڈ کولیسٹرول بڑھانے کا باعث نہیں بنتی بلکہ وہ صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتی ہے۔
درحقیقت انڈوں کی زردی مختلف قسم کی چربی کا مجموعہ ہوتی ہے جبکہ وٹامن ای بھی اس کا حصہ ہے جو جسم کے لیے کافی ضروری ہے۔
تاہم اس کا سب سے خاص جز کیروٹین ہے جس کے ساتھ لیوٹین اور زیاژنتین بھی ہوتے ہیں جو آنکھوں کی صحت میں مددگار اور ورم سے تحفظ دیتے ہیں۔
یقیناً کیروٹین نامی جز پھلوں اور سبزیوں میں بھی پایا جاتا ہے مگر انڈے کی زردی کو ان پر برتری حاصل ہے کیونکہ یہ جسم میں زیادہ اچھی طرح جذب ہتا ہے۔
ایک تحقیق کے مابق انڈے پسند کرنے والے افراد کا جسم کیروٹین، لیوٹین اور زیاژنتین کو نو گنا زیادہ بہتر طریقے سے جذب کرتے ہیں۔
چونکہ آج کل لوگ سبزیوں کو کھانا پسند نہیں کرتے یا ماہرین طب کی تجویز کردہ مقدار سے کم استعمال کرتے ہیں لہذا ان می نایک انڈہ استعمال کردیا جائے تو یہ غذائی کمی پوری کی جاسکتی ہے۔
مگر یہ فائدہ انڈوں کی زردی کے استعمال سے حاصل ہوتا ہے کیونکہ سفیدی میں کوئی چربی نہیں ہوتی اور وہ جسم پر ایسے اثرات مرتب نہیں کرتی۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں