counter easy hit

نوازشریف جن اثاثوں سے لاتعلقی ظاہر کرتے رہے ہیں وہ ان کی ملکیت نکلے ،ملک محمد اسلم بلوچ

Malik Mohammad Aslam

Malik Mohammad Aslam

شیخوپورہ(بیورورپورٹ)مرکزی انجمن تاجران کے چیئرمین و سینئررہنما تحریک انصاف الحاج ملک محمد اسلم بلوچ نے کہا ہے کہ نوازشریف جن اثاثوں سے لاتعلقی ظاہر کرتے رہے ہیں وہ ان کی ملکیت نکلے ،نوازشریف کے ہاتھ سے اب وزیراعظم کی لیکر مٹ چکی ہے ،وہ اب زیادہ دیر اس عہدے پر نہیں رہ سکتے ،وہ عوام سے جھوٹ بولتے رہے ہیں اور انہیں جھوٹ بولنے کی قیمت ادا کرنا ہوگی ،عوام پوچھ رہے ہیں کہ نوازشریف کے پاس کونسی جادو کی چھڑی ہے جس سے وہ راتوں رات ارب پتی بن گئے ، نوازشریف کے صاحبزادے بزنس مین نہیں آئن سٹائن ہیں کہ وہ چند دنوں میں ہی امیر ترین شمار ہونے لگے ،وزیراعظم جمعہ کو قومی اسمبلی میں بتائیں کہ ان کے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی ،اب تو وزیراعظم کی ساری اولاد کے نام آف شور کمپنیوں کا موجود ہونا ثابت ہوچکا ہے اس لئے اب وزیراعظم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس حوالے سے قوم کو اعتماد میں لیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں نمائندہ سحر سید عباس گیلانی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر رانا عارف محمود سمیت دیگر موجود تھے، الحاج ملک محمد اسلم بلوچ نے کہاکہ وزیراعلی پنجاب نے پنجاب اسمبلی کا بائیکاٹ کررکھا ہے ،وہ پنجاب اسمبلی میں صرف بجٹ اجلاس میں آتے ہیں پھر غائب ہوجاتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وزراء اپوزیشن کے سوالات کے ناکافی اور تشنہ جوابات دے کر وزیر اعظم کے لئے مزید مشکلات پیدا کررہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے وزیراعظم سے سوالات پوچھے ہیں وزیراعظم کو ہی ان سوالات کے جوابات دینے چاہیں ،کسی وزیر کو حق نہیں کہ وزیراعظم سے پوچھے گئے سوال کا جواب دے ،اب تک وزیروں نے جو جوابات دئیے ہیں وہ آپس میں مطابقت نہیں رکھتے ،یہ وزیر اپنی نوکری پکی کرنے کے چکر میں وزیر اعظم کو مزید پھنسا رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ابھی تک عوام کو یہ نہیں بتایا انہوں نے اب تک کتنا ٹیکس دیا ہے ،جب ملک کا وزیراعظم ہی ٹیکس نہیں دے گا تو عوام سے ٹیکس کی ادائیگی کی امید کس طرح رکھی جاسکتی ہے ،وزیراعظم کا دفاع کرنے والے وزراء بتائیں کہ انہوں نے کتنا ٹیکس ادا کیا ہے ،حکمران نے لوٹ کھوسٹ شروع کررکھی ہے ،وزیراعظم سمیت وفاقی کابینہ متنازعہ ہوچکی ہے اب ان کا اقتدار میں رہنے کا حق ختم ہوگیا ہے ،وزیراعظم خود کو احتساب کے لئے پیش کریں،وہ خود سامنے آئیں اور اپنے خوشامدی وزراء سے جان چھڑائیں۔