نیویارک: نامور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ ایک بچے کے ساتھ ماں کا بھی نیا جنم ہوتا ہے۔
اداکارہ ماہرہ خان دوسرے پاکستان فلم فیسٹیول کے سلسلےمیں نیویارک میں موجود ہیں دوروز تک جاری رہنے والا پاکستان فلم فیسٹیول ختم ہوچکا ہے جہاں ’’پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘،’’کیک‘‘اور’’سات دن محبت ان‘‘سمیت متعدد پاکستانی فلمیں دکھائی گئیں جنہیں شائقین نے بے حد پسند کیا۔ اس موقع پر ایک انٹرویو کے دوران اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے بیٹے اذلان اوراپنی نجی زندگی کے بارے میں بہت سی باتیں شیئر کیں۔
ماہرہ خان نے بتایا جب وہ اپنی پہلی فلم’’بول‘‘کی شوٹنگ کررہی تھیں اس وقت اذلان ان کی گود میں تھا اوروہ فلم کے سیٹ پر اسے لے کر جاتی تھیں اور اس کا خیال رکھتی تھیں جسے دیکھ کر سب لوگ حیران ہوتے تھے، آج چیزیں تبدیل ہوگئی ہیں، تاہم ایک بچے کی ماں ہوکر باہر کام کرنا آسان نہیں ہے۔
ماہرہ نے کہا ماں کا بچے کے لیے فکر مند ہونا ایک بہت خوبصورت احساس ہے، ایک بچے کے ساتھ ماں کا بھی نیا جنم ہوتا ہے لیکن یہ سب بہت مشکل ہے۔ باہر کام کرنے والی خاتون کے لیے بچے کو بڑا کرنا ایک مشکل عمل ہے اور اگر مجھے میرے گھر والوں کی اور اذلان کے والد کی سپورٹ اور حمایت حاصل نہ ہوتی تو یہ میرے لیے بہت مشکل ہوجاتا۔ اس کے ساتھ ہی ماہرہ خان نے ایک بہت اہم نکتے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ باہر کام کرنے والی عورت سے ہمیشہ اس کے بچوں اور فیملی کے حوالے سے سوالات پوچھے جاتے ہیں جب کہ مردوں سے اس طرح کے کوئی سوالات نہیں کئے جاتے حالانکہ مردوں سے بھی اس طرح کے سوالات کیے جانے چاہئیں۔
ماہرہ خان پاکستان کی مصروف ترین اداکارہ ہیں تو اس مصروفیت میں ماہرہ اپنے گھر اور بچے کا خیال کیسے رکھتی ہیں اس حوالے سے ماہرہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے آپ سے ایک نیا عہد کیا ہے کہ وہ مستقبل میں اپنا اور اپنے بچے کا زیادہ خیال رکھیں گی۔
پاکستان فلم فیسٹیول کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ دنیا کے دیگر حصوں میں بھی پاکستانی فلمیں دکھائی جانی چاہئیں تاکہ دنیا بھر کے لوگ جان سکیں کہ یہ پاکستانی سینما ہے اور ہم لوگ کیا کام کررہے ہیں۔ پاکستان کی کون سی فلم ہے جسے انٹرنیشنل لیول پر دکھایا جانا چاہئیے اس سوال کے جواب میں ماہرہ خان نے کہا کہ فلم’’کیک‘‘کو بیرون ملک مقیم لوگوں کو دکھایا جانا چاہئیے۔