جرمنی کے اسپتال میں کام کرنے والی پاکستانی ڈاکٹر کو شوہر نے16سال بعد آبائی علاقے جہلم لا کرقتل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتارملزم نےواردات کا اعتراف کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق دوران حراست نے ملزم نے بتایا کہ وہ قتل کے بعد بیرون ملک فرارہونا چاہتا تھا،ٹکٹ بھی لے رکھے تھے۔پولیس کے مطابق تھانہ سول لائن کے علاقے افشاں کالونی کے رہائشی شہباز علی نے اطلاع دی تھی کہ اس کی بیوی عظمیٰ بی بی سیڑھیوں سے گرکر زخمی ہوگئی ہے جسے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئی۔ادھر عظمیٰ بی بی کی بہن نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی بہن شوہر کے تشدد سے ہلاک ہوئی ہے، بہن اور بہنوئی گزشتہ ہفتے ہی اپنے دونوں بچوں کے ساتھ جرمن سے وطن واپس لوٹے تھے۔بہن کا کہنا تھا کہ عظمیٰ کا شوہر شہباز علی اسے اکثر مارا پیٹا کرتا اور اسے گھروالوں سے ملنے بھی نہیں دیتا تھا، گزشتہ رات بھی عظمیٰ نے فون پر بتایا کہ شوہر نے اس پر پھر تشدد کیا ہے۔عظمیٰ کی بہن کے الزامات پر پولیس نے شہباز علی کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ مزید خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔