اگر کوئی شخص لگ بھگ نصف صدی تک جیل میں رہنے کے بعد آج کی دنیا میں واپس آئے تو اس کے کیا تاثرات ہوں گے؟
یقیناً اس کے لیے یہ جیل میں جانے سے بالکل مختلف دنیا ہوگی، کم از کم اوٹس جونسن نامی شخص کو تو یہی لگتا ہے۔
اوٹس جونسن کو 1960 کی دہائی کے آخر میں عمر قید کی سزا ہوئی تھی اور وہ 2014 میں 44 سال بعد رہا ہوا۔
جب وہ جیل گیا تھا تو اس کی عمر 25 سال تھی جبکہ رہائی کے وقت 69 سال کا ہوچکا تھا اور باہر آکر اسے فوری طور پر احساس ہوگیا کہ یہ دنیا اس کے 60 کی دہائی کی دنیا کے مقابلے میں بالکل مختلف اور انتہائی تیزرفتار ہے۔
جہاں وہ اپنے ارگرد جدید ترین ٹیکنالوجی کو دیکھ کر حیران اور الجھن کا شکار ہوگیا۔
اس کے بقول ” کانوں میں تاروں کے ساتھ لوگ سی آئی ایجنٹس لگتے ہیں (موسیقی سنتے ہوئے)، جبکہ راہ گیر اپنے آپ سے باتیں کررہے ہیں (اسمارٹ فونز پر)، جبکہ ایسی کھڑکیاں تو میں نے کبھی نہیں دیکھیں جن پر ویڈیوز چلتی ہیں”۔
اوٹس جانسن کے مطابق ” میری دنیا میں دوبارہ آمد کچھ زیادہ مشکل ہے کیونکہ چیزیں بدل چکی ہیں، اب تو لوگ چلتے ہوئے اپنے ارگرد بھی دیکھنے کی بجائے نظر جھکائیں ہوتے ہیں اور پھر بھی خود کو کنٹرول میں رکھتے ہیں”۔
اس شخص کے انوکھے تجربات کو آپ نیچے موجود ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں جو آج کی دنیا اور جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں حیرت انگیز معنی بتاتی ہے۔