counter easy hit

بھارت: بدچلنی کے شک پر شوہر قرنطینہ سے فرار، بیوی کا ہاتھ کاٹ دیا

اسلام آباد(یس اردو نیوز) بھارت میں قرنطینہ سینٹر میں رہنے والے ایک شخص نے بیوی کے بدچلن ہونے کے شک پر سینٹر سے بھاگ کر اپنی بیوی کا ہاتھ کاٹ دیا۔ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے بھارت میں مارچ سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران شادی شدہ خواتین کے ساتھ تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے جب کہ حکومت ایسی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق چھتیس گڑھ کے شہر رائے پور کے قرنطینہ سینٹر سے 26 سالہ نوجوان للت کوروا فرار ہوکر گھر پہنچے تو انہوں نے بیوی کو کسی دوسرے شخص کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے دیکھا تو وہ طیش میں آگئے اور انہوں نے بیوی کا ہاتھ ہی کاٹ دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ واقعے کے بعد اہل محلہ نے خاتون کو ہسپتال پہنچایا مگر ان کے ہاتھ کو جوڑا نہ جا سکا اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان کے شوہر کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار شوہر نے پولیس کو بتایا کہ وہ جب سے قرنطینہ سینٹر گئے تھے تب سے ان کی بیوی کا فون ہمیشہ مصروف رہتا تھا، جس پر انہیں اپنی بیوی کے کردار میں شک ہوا۔ ملزم کے مطابق بیوی کے کردار پر شک ہونے کے بعد ہی وہ قرنطینہ سینٹر سے فرار ہوئے اور جب وہ گھر پہنچے تو اپنی بیوی پیار بائی کو کسی دوسرے شخص کے ساتھ فون پر باتیں کرتے ہوئے دیکھا تو وہ غصے میں آگئے او انہوں نے ان کا وہی ہاٹھ کاٹ دیا جس میں انہوں نے فون کو پکڑا تھا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مزید کارروائی شروع کردی جب کہ خاتون کے ہاتھ کو جوڑا نہ جا سکا، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران جہاں خواتین کے خلاف تشدد اور تضحیک میں اضافہ دیکھا گیا ہے، وہیں پہلی بار بھارتی خواتین کو منفرد قسم کے تشدد اور ہراسانی کا سامنا بھی ہے اور حکام کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر کیے جانے والے تشدد اور دباؤ مختلف نوعیت کے ہیں۔خواتین کےحقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران بھارت میں خواتین پر تشدد میں اضافہ ہوا ہے، تاہم سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران خواتین اپنے خلاف تشدد کو رپورٹ ہی نہیں کروا پا رہیں۔

تنظیم کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران تشدد کرنے والے افراد کی ہر وقت موجودگی کے باعث خواتین کو رپورٹ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، تاہم یہ طے ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران خواتین پر تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت میں ہر تیسری خاتون گھریلو تشدد کا شکار بنتی ہے جب کہ ریپ کا شکار ہونے والی 90 فیصد خواتین اپنے ساتھ ناانصافی کرنے والوں کو جانتی ہیں، تاہم لاک ڈاؤن سے قبل ایسے معاملات کو رپورٹ کیا جاتا تھا مگر اب ایسا نہیں ہو رہا۔

بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران خواتین کو کھانسنے اور چھینکنے پر بھی مبینہ تشدد کا سامنا ہے جب کہ لاک ڈاؤن کے دوران وقت گزارنے کے لیے گیم کھیلنے کے دوران بھی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی رپورٹس سامنے آتی رہتی ہیں۔ گزشتہ ماہ بھارت کی ریاست گجرات میں ایک شخص کی جانب سے لڈو گیم میں شکست کے بعد بیوی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی رپورٹ سامنے آئی تھی اور شوہر نے اپنی بیوی کی ریڑھ کی ہڈی تک توڑ دی تھی۔

اسی طرح لاک ڈاؤن کے دوران خواتین کو نامناسب طریقے سے جنسی تعلقات استوار کرنے پر بھی شوہروں کی جانب سے مجبور کیے جانے کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔

گزشتہ ماہ بنگلورو کی ایک خاتون نے شوہر کے خلاف پولیس میں شکایات درج کرواتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے شوہر نے لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد نہانا چھوڑ دیا اور وہ صفائی نہ کرنے کے باوجود ان پر سیکس کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ خاتون کے مطابق شوہر کی جانب سے نہ نہانے کے باعث ان کے 9 سالہ بیٹے نے بھی نہانا چھوڑ دیا ہے۔

اسی طرح اب خبر سامنے آئی ہے کہ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے سرکاری قرنطینہ سینٹر میں موجود ایک شخص کو جب شک گزرا کہ ان کی بیوی کا کسی کے ساتھ افیئر چل رہا ہے تو وہ قرنطینہ سینٹر سے فرار ہوگیا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website